وزیر اعظم عمران خان نے کیڈٹ کالج قلعہ سیف اللہ کے طلبہ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک منصوبہ بلوچستان کے لئے ترقی و خوشحالی کا روشن باب ثابت ہو گا‘ انہوں نے تعلیمی منصوبوں اور عوام کو صحت کی سہولتوں کی فراہمی میں درپیش رکاوٹیں دور کرنے کی بھی ہدایت کی‘ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ سی پیک کے ذریعے بلوچ عوام کی صحت‘ تعلیم اور ترقی کے نئے باب وا ہونگے تاہم اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ صوبے کے اپنے وسائل اور وفاق کی طرف سے ملنے والے ترقیاتی فنڈز کے صحیح استعمال کو یقینی بنایا جائے۔ ماضی کی تمام حکومتیں صوبے کو ملنے والے فنڈز سے کھلواڑ کرتی رہی ہیں اور تمام فنڈز کرپشن کی نذر ہوتے رہے۔ جس کے نتیجہ میں عوام کو قحط سالی اور پانی کی قلت جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم اب وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے عوامی فلاح کے بیشمار منصوبے شروع کیے ہیں جبکہ کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کی خصوصی توجہ کی بدولت صحت‘ تعلیم اور دوسرے ترقیاتی منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔ جن سے ان مسائل پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ صوبے کی ترقی و خوشحالی کے عزم میں سول حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں‘ امید کی جاتی ہے صوبائی حکومت اور فوج کے تعاون سے صوبے کے دور دراز کے علاقوں میں عوام کو درپیش قحط سالی اور قلت آب کے مسائل جلد حل ہونگے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے بلوچ عوام کے مسائل کا ادراک کیا ہے اور انہیں قومی جذبے سے حل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔