برسلز،دوحہ( نیٹ نیوز ) ساتھی قیدیوں کی رہائی کے بعد افغان طالبان نے جلد بین الافغان مذاکرات شروع کرنے کے ارادہ ظاہر کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ پاکستان پہلے کی طرح ان مذاکرات کی حمایت کرے ۔ بین الافغان مذاکرات میں ہر چیز پر بات ہو گی اور یہ بھی کہ مذاکرات کے آئندہ دور پاکستان سمیت کسی بھی ملک میں ہو سکتے ہیں، قطر میں سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے برطانوی خبر رساں ادارے کو ایک انٹرویومیں کہا کہ، اسلامی حکومت کی بنیاد واضح مطالبہ ،جنگ بندی پر بات قبل ازوقت ہے ، افغان مسئلے کو پر امن طریقے سے حل کرنے لیے پاکستان کا کردار پہلے بھی اہم تھا اور اب بھی ضروری ہے ۔ پاکستان نے ہمیشہ چاہا کہ اس مسئلے کو پر امن طریقے سے حل کیا جائے اور ان کا اس میں ایک مثبت کردار رہا ہے ۔ترجمان طالبان سے پوچھا گیا کہ بین الافغان مذاکرات میں طالبان کے مطالبات کیا ہوں گے ؟ توانھوں نے بتایا کہ ہمارے مطالبات واضح ہیں، جس میں افغانستان میں افغان انکلوسیو اسلامی حکومت کی بنیاد ہے ۔نیٹو کے سیکرٹری جنرل سٹولٹن برگ نے افغانستان میں قیام امن کی کوششوں میں شامل تمام فریقین سے اپیل کی ہے کہ وہ اس موقع کو ہاتھ سے نہ جانے دیں۔دوسری طرف افغانستان کے دارالحکومت کابل میں نصب بارودی مواد کے دھماکے سے ایک شخص ہلاک،2 افراد زخمی ہوگئے۔