لاہور (نمائندہ خصوصی سے )ایکشن کمیٹی برائے پاکستانی بنگالیز کے چیئرمین شیخ محمد سراج اور بنگلہ زبان بولنے والے پاکستانیوں کے عمائدین محمد عبد المنان، عبد الرحمن قریشی، محمد ہاشم، رستم ملک، عبد الحق، ماسٹر نور جمال، محمد حسن علی، نذر حسین، عطا اللہ ، مقصود عالم، جہانگیر فقیر، زبیر سونار، نورو ملا، ساجدہ خاتون،حمیدہ بیگم، پروین بیگم، ملکہ بانو، سینورا بیگم،مومیلا خاتون، نور جہاں، تسلیم خاتون نے ایک مشترکہ بیان میں وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کی توجہ ستمبر2018 میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے دورہ کراچی پر کئے گئے اعلانات کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ بنگلہ زبان بولنے والے پاکستانیوں کے ووٹ کو عزت دی جائے ۔ہمارے ووٹ سے منتخب ہونے والے اراکین پارلیمنٹ اور بلدیاتی نمائندے بنگلہ زبان بولنے والے پاکستانیوں کوٹشو پیپر سمجھنے کا سلسلہ بند کریں اور پناہ گیر، غیر ملکی جیسے القابات سے پکارنے کی بجائے پاکستان کا حصہ سمجھیں ۔ شیخ محمد سراج نے وفاقی وزیر داخلہ کو لکھے گئے ایک مراسلے میں ان کی توجہ بنگلہ زبان بولنے والے پاکستانیوں کے شہریت کے بارے میں1997 میں منتخب ہونے والی قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کی سفارشات پر مبذول کراتے ہوئے درخواست کی کہ لاکھوں بنگلہ زبان بولنے والے پاکستانیوں کو ان کے آئینی حقوق دینے کے لئے قانون سازی کا عمل مکمل کیا جائے اور 48 سالوں سے شناخت کے لئے سرگرداں بنگلہ زبان بولنے والے پاکستانیوں کو پاکستانی شہری تسلیم کیا جائے ۔