لاہور(کرائم رپورٹر،سپورٹس رپورٹر)بنگلہ دیش کرکٹ بورڈکا 4 رکنی سکیورٹی وفد گزشتہ روز کراچی سے لاہور پہنچا ، وفد نے لاہور آنے پر پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی اور قذافی سٹیڈیم کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر منیجنگ ڈائریکٹر پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی علی عامر ملک،چیف آپریٹنگ آفیسر اکبر ناصر خان اور چیف ایڈمنسٹریشن آفیسر محمد کامران خان نے وفد کا استقبال کیا۔بنگلہ دیشی وفد کو سیف سٹیز افسران نے سکیورٹی انتظامات بارے بریفنگ دی اور سری لنکن ٹیم کو دی جانے والی سکیورٹی انتظامات کی ویڈیو سمیت دیگر انتظامات پر بھی بارے بتایا گیا۔اس موقع پربنگلہ دیشی سکیورٹی وفد کو ائیر پورٹ وسٹیڈیم روٹس، ہوٹلز، پارکنگ،پولیس فورس بارے تفصیلی بریف کیا گیا۔وفد کوجدید ٹیکنالوجی کے استعمال و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے متعلق بھی بتایا گیا۔بنگلہ دیشی سکیورٹی ٹیم کے دورہ کے موقع پر سی سی پی او لاہوربی اے ناصر،ڈی آئی جی آپریشنزاشفاق خان،ایس پی سکیورٹی محمد نوید،پی سی بی آفیشلزودیگر سکیورٹی افسران بھی بریفنگ میں شریک تھے ۔سی سی پی او لاہور نے وفد کو سکیورٹی انتظامات بارے مفصل بریفنگ دی۔ترجمان پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے مطابق بنگلہ دیشی سکیورٹی وفد کیمروں کی مدد سے مانیڑنگ دیکھ کر بہت متاثر ہوا۔دورے کے اختتام پر پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کی جانب سے اعزاز ی شیلڈ اور تحائف بھی پیش کیے گئے ۔بعد ازاں وفد نے قذافی سٹیڈیم کا دورہ کر کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا ۔ ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ پی سی بی ذاکر خان نے وفد کو بریفنگ دی ۔ذاکر خان نے کہا کہ امید ہے کہ بنگلہ دیش کی ٹیم جنوری میں پاکستان آئے گی ۔سکیورٹی ٹیم کی آمد ایک لازمی جز ہے ۔بنگلہ دیش کے وفد کی آمد معمول کا کام ہے جو اپنے کرکٹ بورڈ اور حکومت کورپورٹ دیں گے ۔انڈر 16 اور ویمنز ٹیم کے دورہ پاکستان کے لئے پر امید ہیں۔آئندہ ہفتے بنگلہ دیش کی انڈر 16اور ویمن ٹیم کا دورہ پاکستان شیڈول ہے ۔آئندہ سال جنوری میں بنگلہ دیش کی ٹیم بھی پاکستان کا دورہ کرے گی ۔وفد پہلے مرحلہ میں کراچی کا دورہ کر چکا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں لاہور کا دورہ کر کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا ۔بنگلہ دیش کا سکیورٹی وفد اپنی رپورٹ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ اور حکومت کو پیش کرے گا ۔سکیورٹی وفد کو دورہ سری لنکا کے دوران پاکستان آنے کی دعوت دی گئی تھی۔