اسلام آباد(خبرنگار،آئی این پی، این این آئی ) سپریم کورٹ آف پاکستان میں بنی گالہ تجاوزات کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ سب سے پہلے عمران خان کا گھر ریگولرائز ہوگا،اس کو سیاسی بیان نہ سمجھا جائے ‘سب سے پہلے عمران خان جرمانہ اداکریں گے ‘ریگولرائزیشن کامعاملہ حل ہونے تک نئی عمارتوں کی اجازت نہیں دیں گے ۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے منگل کو بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت کی،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے عمران خان کاگھرریگولرائزہوگا،اس کوسیاسی بیان نہ سمجھاجائے ،سب سے پہلے عمران خان جرمانہ اداکریں گے ۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عمران خان کے بعدباقی لوگوں کوعمارتیں ریگولرائزکرانے کا کہا جائے گا، ریگولرائزیشن کامعاملہ حل ہونے تک نئی عمارتوں کی اجازت نہیں دیں گے ۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے کورنگ نالہ تجاوزات کیس میں نظرثانی کی تمام درخواستیں مسترد کرتے ہوئے خاتون کوانسانی ہمدردی کے تحت 4 ماہ کی مہلت دے دی ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے کورنگ نالہ تجاوزات کیس میں نظرثانی درخواستوں کی سماعت کی،متاثرہ خاتون سپریم کورٹ پیش ہوئی۔درخواست گزار کے وکیل سردارلطیف کھوسہ نے موقف اختیار کیا کہ میری موکلہ کاشوہرکینسرکامریض ہے ۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا آپ کہتے ہیں اس بنیاد پر تجاوزات ہٹانے کاحکم واپس لے لیں؟چیف جسٹس پاکستان نے کہا کسی ایک فردکیلئے الگ حکم جاری نہیں کر سکتے ،غیرقانونی گھر ہے اس نے توگرناہے لیکن 4 ماہ مہلت دے دیتے ہیں، افسوس سے کہناپڑتاہے ملک کوزیادہ نقصان پٹواریوں نے پہنچایا۔عدالت نے نظرثانی کی تمام درخواستیں مستردکردیں ۔سپریم کورٹ نے بنی گالا اورملحقہ علاقوں میں قائم غیر قانونی تعمیرات کو ریگولرائز کرنے کے لئے سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی ہے ۔ کمیٹی میں سیکرٹری پلاننگ ،ڈی جی ماحولیات ،موسمیات اورچیئر مین سی ڈی اے شامل ہوں گے ۔