لاہور،اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ بوٹ پالش کو موضو ع بنا کر سیاست اور جمہوریت کو بے توقیر کیا جارہا ہے ۔بعض لوگ اداروں کو متنازعہ بنانے پر تلے ہوئے ہیں ۔ وفاقی کابینہ اجلاسوں میں عوام کی پریشانیوں کے حل کے بجائے تصویروں پر بحث کر تی ہے ۔الیکشن کمیشن مکمل نہ کر سکنے والے ملکوں کے درمیان صلح کرانے کے دعوے کر رہے ہیں ۔ گزشتہ روز پارلیمنٹ لاجز میں رکن پنجاب اسمبلی معاویہ اعظم طارق کی قیادت میں ملاقات کرنیوالے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت بھی بے سمت آگے بڑھ رہی ،اسکا کوئی ایجنڈا اور پالیسی واضح نہیں ۔ حکمران آئین و قانون کی ان دفعات پر عمل کرتے ہیں جن میں انکے اختیارات میں اضافے کی بات ہوتی ہے ۔ عوام کے مسائل اور مشکلات سے حکومت کو کوئی سروکار نہ عوام کو موجودہ حکمرانوں سے کوئی ریلیف مل سکتاہے ۔ مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے ،دال سبزی بھی اب لوگوں کی پہنچ میں نہیں ، آٹے کی بڑھتی قیمتوں نے عام آدمی کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیاہے ۔ غربت کے مارے عوام دن رات حکمرانوں کو جھولیاں اٹھا اٹھا کر بددعائیں دے رہے ہیں ۔ چور چوری ، ظالم ظلم اور کرپٹ کرپشن ختم نہیں کر سکتے ۔ اختیارات دیانتدار لوگوں کے ہاتھ آئیں گے تو ملک سے چوری ، ظلم و جبر اور کرپشن کا خاتمہ ہوگا ۔ ملک میں قانون سازی ہوتی نہیں اور اگر ہوتی بھی ہے تو موجودہ حکومت اس پر عملدرآمد نہیں کرتی ۔ حکومتوں نے ملک میں شریعت کا نفاذ نہ کر کے پاکستان کے نظریہ اور جغرافیہ دونوں کو نقصان پہنچایا ۔ اگر تحریک پاکستان کے مقاصد کو آگے بڑھایا جاتا اور قیام پاکستان کے حقیقی تصور پر عمل کیا جاتا تو ملک دو لخت ہوتا اور نہ آج ہمیں عالمی استعماری قوتوں کے اشاروں پر چلنا پڑتا ۔علاوہ ازیں سراج الحق نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیا لوجی میں زیر علاج سابق رکن قومی اسمبلی اور جماعت اسلامی کے رہنما حافظ سلمان بٹ کی عیادت کی اور انکی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ۔ سراج الحق نے حافظ سلمان بٹ کی ملک میں غلبہ اسلام کیلئے کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ حافظ سلمان بٹ جلد صحت یاب ہو کر اسلامی انقلاب کی جدوجہد میں اپنا بھر پور کردار ادا کرینگے ۔