مکرمی!والدین کی بڑی تعداد بچوں کی پڑھائی میں اس غفلت کا شکار ہے کہ بچہ سکول جاکر خود پڑھ لکھ کر ایک محنتی اور ذہین وفطین طالب علم بن کر ابھرے گا۔سالانہ امتحانی نتائج کے دن والدین کو پراگرس رپورٹ دکھانا فیل ہونے والے بچوں پر گویا بجلی بن کر گرنے کے مترادف ہوتا ہے اور بے رحم والدین کی ایک آدھ تعداد ڈانٹ ڈپٹ کے حدود پھلانگ کر وحشیانہ انداز میں بچوں کو تشددتک کا نشانہ بناتے ہیں ۔ایسے والدین بچے پر خود کی عدم توجہی کوذہن میں نہ لاتے ہوئے سکول میں درس و تدریس کے نظام کو غلط ،اساتزہ کو موردالزام ٹھہرانے کے ساتھ بچے کو نالائق گردانتے ہیں،فیل ہونے کی وجوہات کو جانے بنا بچے کو دوسرے سکول داخل کرادیتے ہیں جہاں بیان کردہ وجوہات کے سبب توقع کے مطابق عین یہی صورتحال دوبارہ پیش آجاتی ہے۔ لہٰذا ایسے والدین کو چاہیے کہ شام کے اوقات میں دنیا جہاں کی صورتحال سے آگاہی سے بہتر اپنے بچوں کی پڑھائی سے متعلق آگاہی ہونا ہے ۔لہٰذااپنے بچوں کو وقت دیجئے،گھر سے باہر ان کے ماحول کا جائزہ لیں،ان کی رہنمائی کیجئے،سکول اوقات میں پڑھائے گئے اسباق اور ہوم ورکس کا گھر میں فارغ اوقات میں جائزہ لیتے رہیے ،فیل ہونے پر مار پیٹ کی بجائے فیل ہونے کی وجوہات پر غور و فکر کیجئے اور اپنی تئیں دیکھ کر خود کی غلطیوں کا بھی ادراک کیجئے۔ (محمدزکریانوکنڈی، چاغی بلوچستان)