بھکاری مافیا اپنے مذموم دھندے کو جاری رکھنے کے لیے نت نئے حربے اختیار کرتا ہے۔ حال ہی میں انکشاف ہوا ہے کہ بھکاری بچوں کو حکومتی اداروں کی کارروائی سے بچانے کے لئے بھکاری مافیا نے بچوں کو مائوں کی حفاظتی ڈھال فراہم کر دی ہے۔ ہمارے معاشرے میں گدا گری ایک کاروبار بن چکا ہے۔ رمضان المبارک کے مقدس ایام میں خصوصاً اور عام دنوں میں عموماً دیہاتوں سے معذور افراد اور اپاہج بچوں اور بوڑھوں کو باقاعدہ کرائے پر بڑے بڑے شہروں میں لایا جاتا ہے، جہاں پر ٹھیکیدار مختلف ٹریفک اشاروں پر انہیں بٹھا کر بھیک مانگنے جیسے مذموم کام پر لگاتے ہیں۔ پہلے تو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے اہلکار ایسے افراد کو پکڑ کر لے جاتے تھے لیکن ٹھیکیداروں نے اب اس سے بچنے کے لئے نیا طریقہ دریافت کیا ہے کہ سڑک کنارے کے قریب ہی ان بچوں کی مائوں کو لاکر بٹھا دیتے ہیں جیسے ہی انتظامیہ انہیں پکڑنے آتی ہے تو معذور بچوں کی مائیں اکٹھی ہو کر رونا دھونا شروع کر دیتی ہیں، جس پر راہ چلتے مسافر بھی کھڑے ہو جاتے ہیں اور اس طرح وہ خواتین شور شرابا کرکے نہ صرف عوام کی حمایت حاصل کر لیتی ہیں بلکہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے عملے کو بھی اس مزاحمت کے بعد خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑتا ہے یوں نہ صرف بھکاریوں کو دوبارہ سے مذموم کام کرنے کا موقع مل جاتا ہے بلکہ ان کے حوصلے پہلے سے بھی بڑھ جاتے ہیں۔ اس لئے ٹریفک اشاروں پر ڈیوٹی پر موجود وارڈن اہلکار اگر بھیک مانگنے والوں کی حوصلہ شکنی کریں، انہیں وہاں ٹھہرنے نہ دیں تو اس کام کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔