مکرمی !بھارتی انتہا پسند جماعت آر ایس ایس کے پروردہ ہندو مسلمانوں کو تنگ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ گزشتہ دنوں ان جنونی ہندوؤں نے ایک مسلمان عالم دین اور استاد کو مجبور کیا کہ وہ ہندوانہ نعرہ جے شری رام لگائے ورنہ بھارت سے نکل جائے۔ ان متعصب شرپسندوں نے اس موقع پر مسلمان عالم دین کو نعرہ نہ لگانے کی پاداش میں پیٹٹے ہوئے دھمکی دی کہ اگر نعرہ نہ لگایا تو وہ اسکے چہرے سے داڑھی کو بھی صاف کر دیں گے۔ عالم دین کے جانب سے شور مچانے پر وہاں سے گزرنے والے افراد جب ان کی مدد کو آئے تو یہ غنڈے وہاں سے کھسک لئے اور جاتے جاتے پھر کہہ گئے کہ اگر مسلمانوں کو بھارت میں رہنا ہے تو انہیں ہندوانہ نعرہ لگانا ہوگا۔ مسلمان دشمنی کا اندازہ اس سے لگائے کہ گزستہ مہینوں میں جب سے بھارت میں کورونا وبا پھیلنا شروع ہوئی تو حکومتی سطح پر بغیر سوچے سمجھے اسکی ذمہ دار مسلمانوں کو ٹھہرایا گیا اور اس وبائی مرض کی آڑ میں مسلمانوں کی جانوں کے ساتھ کھیلا گیا۔ ہسپتالوں میں اول تو ان کو داخل ہی نہیں ہونے دیا اور اگر بہت زیادہ مجبوری یا یوں کہہ دنیا کو دکھانے کیلئے دو چار مسلمان کورونا مریض ہسپتال میں داخل بھی کئے گئے تو ان کا وارڈ الگ کر دیا گیا اور ان پر کوئی ڈاکٹر یا میڈیکل سٹاف توجہ نہیں دیتا تھا۔ ( شہزاد احمد، ملتان)