اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ بھارت بغل میں چھری منہ میں رام رام کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اسلئے پاکستان کو اسکے ساتھ مذاکرات نہیں کرنے چاہئیں،اکھنڈ بھارت ہندوستان کا نظریہ ہے جس میں سب سے بڑی رکاوٹ پاکستان ہے ۔بھارت خود کو برطانوی راج کا نمائندہ سمجھتا اور ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرز پر آگے بڑھ رہا ہے ۔انٹرنیشنل میڈیا کو کشمیر کی جانب راغب کرنے کی ضرورت ہے ۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں کشمیر سنٹر کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب میں وزیراعظم آزادکشمیرنے کہاکہ عالمی میڈیا تک رسائی ضروری ہے ، بھارت کے حالیہ اقدامات کی وجہ سے کارگل اور لداخ کے لوگ بھی عدم تحفظ کا شکار ہیں، کشمیری اپنی تحریک آزادی جاری رکھیں گے ۔وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کئی فورموں پرتجاویز دی ہیں کہ کشمیریوں کو آگے رکھا جائے ، پاکستان ہماری پشت پر رہے کیونکہ کشمیر حق خودارادیت کا معاملہ ہے ، زمینی تنازعہ نہیں ۔حالیہ تبدیل شدہ صورتحال میں کشمیر پر حکمت عملی کی تبدیلی کی ضرورت ہے ، ہمیں ہندوستان سے کوئی خیرکی توقع نہیں ،بھارت کیساتھ مذاکرات سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، پاکستان میں بھارت کے عزائم کے حوالے سے سنجیدہ گفتگو کی ضرورت ہے ،قومی سوچ کو پیدا کیا جائے ،حکومت اور اپوزیشن کو سنجیدگی دکھانی چاہیے ۔ بعدازاں مسلم لیگ ن یوتھ ونگ کے استقبالیہ سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ ہم سب نے ملکر قوم کو نظریاتی اور فکری انتشار سے باہر نکالنا ہے ۔ کشمیری ایک بات اور ایک پوائنٹ پر اکھٹے ہوں اورصرف رائے شماری کا مطالبہ کریں ۔ پاکستان پر ہمارا حق ہے ، ہم اپنی مرضی اور منشاء سے پاکستان کے ساتھ ہیں ،اس کیلئے کسی سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ، پاکستان شملہ معاہدے سے باہر نکل آئے ، ہندوستان وعدوں سے نکل گیا ہے توپاکستان کو بھی نکل جانا چاہیے ۔آزادکشمیر کا رقبہ اور آبادی بہت کم ہے ،ہماری حیثیت صرف مقبوضہ کشمیر کی وجہ سے ہے ۔مسلم لیگ ن آزادکشمیر حکومت نے اختیارات کی بحالی ،مالیاتی خود مختاری اور تحفظ نامو س رسالت قانون جیسے تاریخ ساز کارنامے سرانجام دئیے ۔