اسلام آباد ( سپیشل رپورٹر،92 نیوزرپورٹ، نیوزایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت سے مذاکرات کا امکان ختم ہوگیا، مذاکرات کیلئے تمامتر کوشش کی لیکن اب مودی سرکار سے بات چیت کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے ،دونوں جوہری ہمسایہ ممالک کے مابین جنگ کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے امریکی اخبار نیو یا رک ٹا ئمز کو انٹرویو میں کہا خطے میں قیام امن کیلئے بھارت کی طرف کئی بار ہاتھ بڑھایا اور بات چیت کی کوشش کی لیکن بد قسمتی سے بھارت نے ان تمام کوششوں کا مثبت جواب نہیں دیا۔ انہوں نے کہا وہ جب ماضی میں جھانکتے ہیں تو انہیں خطے میں قیام امن کی خواہش اور بھارت سے بات چیت کیلئے کی گئی اپنی تمام کوششیں رائیگاں ہوتی نظر آئیں۔پاکستان بھارت سے بات چیت کیلئے بہت کچھ کر چکا ہے ، اب مزید کچھ نہیں کر سکتا، بھارت سے مذاکرات کا فائدہ نہیں ہے ۔عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے اور وادی میں انسانی حقوق کو پامال کرنے پر بھارت سرکار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی امن فوج اور مبصرین مقبوضہ کشمیربھیجے جائیں۔ انہوں نے کہا2 ایٹمی طاقتیں آنکھوں میں آنکھیں ڈالے ہوئے ہیں، کچھ بھی ہو سکتا ہے ، کشیدگی بڑھنے کاخطرہ ہے ، دنیا کو اس صورتحال سے خبردار رہنا چاہیے ۔وزیراعظم نے مزید کہا 80 لاکھ کشمیریوں کی جانیں خطرے میں ہیں، خدشہ ہے مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی ہونے والی ہے ، نئی دلی حکومت نازی جرمنی جیسی ہے ، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو انتہائی تباہ کن صورتحال کے خدشے سے آگاہ کر دیا۔عمران خان نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا کہ انڈیا پاکستان کیخلاف عسکری جارحیت کیلئے کشمیر میں جعلی کارروائی کا ڈرامہ رچا سکتا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس صورت میں پاکستان جواب دینے پر مجبور ہو گا۔پھر آپ جوہری ہتھیاروں سے لیس دو ممالک کو آنکھوں میں آنکھیں ڈالے کھڑا دیکھ رہے ہوں گے اور پھر کچھ بھی ہو سکتا ہے ۔عمران خان نے کہا مجھے فکر ہے کہ یہ بات بڑھ سکتی ہے اور ہمیں جس چیز کا سامنا ہے دنیا کو بھی اس بارے میں فکرمند ہونا چاہیے ۔ وزیراعظم نے جمعرات کو ٹوئٹر پر بھی اپنے پیغامات میں کہا کہ وہ دنیا کی توجہ لاکھوں کشمیریوں کی مشکلات کی جانب دلانا چاہتے ہیں جنہیں تشدد اور بدسلوکی کا سامنا ہے اور جنہیں ان کے بنیادی حقوق اور آزادی سے محروم رکھا جا رہا ہے ۔ان کا کہنا تھا مذہبی بنیادوں پر تشدد کا نشانہ بننے والوں کے پہلے عالمی دن کے موقع پر ہم دنیا کی توجہ انڈیا کے جبرو استبداد میں گھرے لاکھوں کشمیریوں کی جانب مبذول کرانا چاہتے ہیں جنہیں توہین و تشدد کا سامنا ہے اورجن کے تمام بنیادی انسانی حقوق سلب کرکے ہر قسم کی آزادیوں سے محروم کیا جا چکا ہے ۔ ہم دنیا کی توجہ ظلم و بربریت کا شکار لاکھوں کشمیریوں کی طرف دلانا چاہتے ہیں۔ دنیا مقبوضہ کشمیر میں ممکنہ نسل کشی کو روکنے کیلئے کردار ادا کرے ۔ وزیراعظم عمران خان اورچیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان ملاقات ہوئی ہے ۔وزیر اعظم آفس کے مطابق جمعرات کو وزیراعظم عمران خان سے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی ہے ۔ ملاقات میں مقبوضہ جموں کشمیر، اندرونی و بیرونی سکیورٹی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔وزیراعظم کی زیرصدارت کشمیرکورگروپ کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں 5اگست کے بعد پیداہونے والی صورتحال اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگرکرنے پر غورکیاگیا۔اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے محصورعوام کیساتھ یکجہتی کے عزم کا اعادہ کیاگیا اوریہ مطالبہ کیاگیاکہ سلامتی کونسل اوردیگرانسانی حقوق کے ادارے معاملے کا نوٹس لیں۔اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی،وزیرقانون فروغ نسیم ،چیئرمین پارلیمانی کمیٹی فخرامام،معاون خصوصی اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان، اٹارنی جنرل، ڈی جی آئی ایس آئی ، ڈی جی آئی ایس پی آر اور دیگر شریک تھے ۔اعلامیہ کے مطابق سلامتی کونسل اوردیگرانسانی حقوق کے اداروں نے معاملے کا نوٹس لیا،نوٹس لینے کے بعد بھارت پر کرفیواٹھانے کیلئے دبائو بڑھا ہے ،اجلاس میں مقبوضہ کشمیرکے عوام کے حق خودارادیت کیلئے مزیداقدامات کرنے پراتفاق کیاگیا۔"کامیاب جوان"پروگرام سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کامیاب جوان پروگرام نہ صرف نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی بلکہ چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی ترقی کے فروغ میں بھی ممدو معاون ثابت ہوگا، پاکستانی نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے اور مناسب مواقع ملنے پر وہ ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا سکہ منواتے ہیں، کامیاب جوان پروگرام کا باقاعدہ آغاز ستمبر کے پہلے ہفتے میں کریں گے ۔ معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے وزیرِ اعظم کو کامیاب جوان پروگرام پر بریفنگ دیتے ہوئے پروگرام کے خدو خال سے تفصیلی آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا پہلی درجہ بندی میں نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کیلئے ایک سے پانچ لاکھ روپے تک قرضے فراہم کیے جائیں گے جبکہ دوسری سطح پر پانچ سے پچاس لاکھ تک قرضے فراہم کیے جائیں گے ۔ کامیاب جوان پروگرام کے تحت نوجوانوں کیلئے قرض کے حصول کیلئے کسی تیسرے فرد کی جانب سے بنکوں کو گارنٹی فراہم کرنے کی شرط کو ختم کر دیا گیا ہے اور نوجوان براہ راست پورٹل کے ذریعے بنکوں سے قرض حاصل کر سکیں گے ۔پہلے مرحلے میں تین بنک (نیشنل بنک، بنک آف خیبر اور بنک آف پنجاب) نوجوانوں کو براہ راست قرض فراہم کریں گے ۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کامیاب جوان پروگرام کے تحت پانچ سال میں تقریبا ڈیڑھ لاکھ نوجوانوں کو 100ارب روپے تک قرضے فراہم کیے جائیں گے ۔دریں اثناء وزیر اعظم اکتوبر میں بلوچستان (حب) میں سی پیک کے تحت 1320 میگاواٹ پاور پلانٹ منصوبہ کا افتتاح کریں گے ۔ چائنہ پاور ہب جنریشن کمپنی کے وفد نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی ۔ چائنہ پاور ہب جنریشن کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر زہاو یونگینگ نے وزیر اعظم کو سی پیک کے تحت حب میں 1320 میگاواٹ پاور پلانٹ کی تنصیب کیلئے کے اہم منصوبے پر ابتک کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔یہ منصوبہ حبکو پاکستان اور چائنا پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کے درمیان مشترکہ منصوبہ ہے ۔اس منصوبے پر 2 بلین امریکی ڈالرلاگت آئے گی۔وزیر اعظم نے سی پی ایچ جی سی کو ملک میں فضلہ سے توانائی کیلئے بجلی گھر لگانے کی بھی ترغیب دی۔وزیر اعظم نے کہا حکومت کی نئی توانائی پالیسی توانائی کے متبادل اور قابل تجدید ذرائع کو فروغ دینے پر مرکوز ہے ۔انہوں نے منافع بخش کاروباری منصوبوں میں سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے عہد کا اعادہ کیا۔