اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت اپنی خفت مٹانے کیلئے فالس فلیگ آپریشن سمیت کچھ بھی کر سکتا ہے ۔ جمعہ کومقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا بھارت اس وقت ہمہ قسم کی منصوبہ بندیاں کررہا ہے اور کرتا رہے گا کیونکہ انہیں ندامت ہورہی ہے ، اپنی خفت مٹانے کیلئے وہ فالس فلیگ آپریشن سمیت کچھ بھی کرسکتا ہے ۔ امریکی کانگریس کے ٹام لنٹاس کمیشن‘‘ برائے انسانی حقوق کی مقبوضہ کشمیر پر سماعت سے بھارت کافی نفسیاتی دباؤ کا شکار ہے ۔ دوران سماعت واضح کہا گیا ہے کہ بھارت میں ہندو نیشنلزم تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں ذرائع مواصلات کی بندش اور دیگر بندشیں بدستور جاری ہیں، انسانی حقوق کو پامال کیا جارہا ہے ۔ ان کا کہنا ہے بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کیساتھ ناروا سلوک برتا جا رہا ہے ، انہیں جبروتشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ انہوں نے بابری مسجد پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔کمیشن نے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت سے رجوع کرے اور انہیں کہے کہ وہ انسانی حقوق کی پاسداری کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں جاری محاصرے کو ختم کرے ۔ وزیر خارجہ نے کہا بھارت نفسیاتی دبائومیں ہے ، اس کی معیشت کا گراف گر رہا ہے ۔ بھارتی فیصلے پر دنیا بھر میں تنقید ہو رہی ہے ۔ بھارت کا مکروہ چہرہ واضح ہوتا جا رہا ہے ، جو پیسہ استعمال کر کے دنیا کو دھوکہ دے رہا ہے ۔ پاکستان کیخلاف پراپگنڈہ میں متحرک متعدد جعلی ویبسائٹس کا سراغ ملنا بھی ایک بہت بڑی پیشرفت ہے ، اس سے واضح ہوتا ہے بھارت کس طرح جھوٹے پراپیگنڈے کو پھیلانے کیلئے پیسہ اور وسائل خرچ کررہا ہے ۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے تھر پارکر اور سندھ کے دیگر علاقوں میں شدید طوفانی بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ دکھ اور آزمائش کی اس گھڑی میں اہلیان تھر ودیگر متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کی صوبائی و مقامی قیادت سے رابطہ کیا اور متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی سرگرمیاں شروع کرنے اور متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔