نئی دہلی ، کلکتہ ،بر سلز ،( نیٹ نیوز ) نئی دہلی سمیت بھارت کے کئی شہر وں میں گز شتہ روز بھی متنازعہ شہریت قانون کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ بھارت میں کیرالہ، را جستھان اور پنجاب کے بعد مغربی بنگال کی اسمبلی نے بھی مودی سرکار کے متنازع شہریت ترمیمی قانون کیخلاف قرارداد منظور کرلی ہے ۔ یورپی پار لیمنٹ میں بھی بھارتی متنازعہ بل پر بحث کیلئے ایک قرارداد منظور کر لی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے کئی شہروں میں متنازعہ بل کیخلاف شہریوں نے سڑکوں پر نکل کر متنازعہ قانون اور مودی حکومت کیخلاف نعرے بازی بھی کی ۔ اس موقع پر سکیو رٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مغربی بنگال کی اسمبلی میں متنازع شہریت ترمیم قانون کیخلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ہے ۔ قرارداد میں وفاقی حکومت سے متنازع قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنر جی نے اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری حکومت مذہبی منافرت پر مشتمل ایسے کسی بھی قانون پر عملدرآمد نہیں کرے گی جس سے بھارت کا سیکولر چہرہ داغدار ہوتا ہو۔ متنازع شہریت ترمیمی قانون انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی بھی ہے ۔ ادھر 751 رکنی یورپی پارلیمان میں 651اراکین کی غیر معمولی اکثریت نے شہریت ترمیمی قانون یا سی اے اے کے علاوہ جموں و کشمیر میں عائد پابندیوں پر بحث کے لیے 6چھ قراردادیں منظور کی ہیں۔ ان پر کل 29جنوری کو بحث اور 30 جنوری کو ووٹنگ ہو گی۔ قراردادیں منظور ہونے کے بعد انہیں بھارتی حکومت، پارلیمان اور یورپی کمیشن کے سربراہان کو بھیجا جائے گا۔ بھارت نے یورپی یونین کی اس قرارداد پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے اپنا داخلی معاملہ قرار دیا ہے ۔