اسلام آباد،انقرہ(خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک)پاک فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل مجاہد انور خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی دو ملک ، ایک قوم ہیں، دونوں ممالک کی فقط ثقافت اور ایمان ہی مشترک نہیں بلکہ انکے مفادات اور چیلنجز بھی ایک ہیں۔ ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق ایئر چیف مارشل مجاہد انور نے ان خیالات کا اظہار ترکی کے 4روزہ دورے کے آخری دن ترکی کی ایسوسی ایشن آف جسٹس ڈیفنڈرز اینڈ سٹرٹیجک سٹڈیز سنٹر کے بورڈ اراکین سے خطاب میں کیا۔ ایئر چیف نے کہا کہ پاکستان قبرص اور دیگر علاقائی معاملات میں ترکی کی مکمل حمایت کرنے کیساتھ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بھی اپنے ترک بھائیوں کیساتھ کھڑا ہے ۔ سربراہ پاک فضائیہ نے آذربائیجان کے علاقے جو آرمینیا کے زیرِ تسلط تھے ، کی آزادی کیلئے ترک حمایت کی تعریف کی۔ جنوبی ایشیا کی صورتحال پر ایئر چیف نے کہا کہ بھارت واضح طور پر پاکستان کی قیام امن کی کوششوں کو مسلسل نظرانداز کرتا رہا اور دہشتگردی کی کارروائیوں کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے افغانستان میں اپنی پراکسیز کی معاونت جاری رکھے ہوئے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور کشمیریوں کی حالت زار عالمی برادری کیلئے ایک بڑا سوالیہ نشان ہے کیونکہ بدقسمتی سے مالی مفادات کو اخلاقی اقدار پر فوقیت دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے پر ترک صدراور وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔ ایئر چیف نے دونوں ممالک کی دفاعی صنعتوں کے بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعلقات اور باہمی تعاون کو مثالی قرار دیااورکہا کہ عسکری تعاون کو معاشی تعاون کے ذریعے فروغ دیا جانا چاہئے ۔ مشترکہ منصوبے ، مشقیں، پیداوار، تربیت، ٹیکنالوجی کے شعبوں میں اشتراک دونوں ممالک کے مابین تعاون کو اجاگر کرنے کے بہترین ذرائع ہیں۔انہوں نے دورِ حاضر کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے اور مشترکہ مفادات کے حصول کیلئے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر بھی زور دیا۔