بیجنگ،واشنگٹن،نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک،نیٹ نیوز، نیوزایجنسیاں)بھارت اور چین کے درمیان لداخ کے علاقہ میں فوجی جھڑپوں کے بعد سرحد ی کشیدگی برقرار ہے جبکہ صدر ڈونلڈٹرمپ نے کہا ہے کہ بھارت اور چین میں سرحدی کشیدگی کے معاملے پر امریکہ ثالثی کیلئے تیار ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ نے حکم دیا کہ پیپلز لبریشن آرمی جنگ،ملکی دفاع اور بد ترین حالات کیلئے مضبوط تیاری اور مشقیں شروع کردے ، پوری طاقت کیساتھ قومی خود مختاری، سیکورٹی اور ترقی سے منسلک مفادات کی حفاظت کی جائیگی۔ دریں اثنا چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جیان نے اپنے بیان میں کہا کہ لداخ کے علاقہ میں چینی اور بھارتی افواج میں جھڑپوں کے بعد سرحد پرمجموعی صورتحال مستحکم اور قابو میں ہے ۔چین اپنی علاقائی خود مختاری کے تحفظ سمیت چین اور بھارت کے سرحدی علاقوں میں امن اور استحکام قائم کرنے کیلئے پر عزم ہے ۔سرحدی امور پر بات چیت کیلئے میکنزم موجود ہے اور دونوں اطراف متعلقہ امور ڈائیلاگ اور مشاورت سے حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ادھر بھارتی وزیراعظم نریند مودی اور فوجی قیادت کے منگل کو ہونیوالے اجلاس کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں جن کے مطابق اس موقع پر بھارتی حکام نے کہا کہ بھارت لداخ کی صورتحال کا پوری طاقت سے سامنا کریگا۔سیٹلائٹ تصاویر منظر عام پر آئی ہیں کہ چین لداخ کے قریب اپنے فضائی اڈے کو توسیع دے رہا ، وہاں چینی لڑاکا طیارے بھی تیار ہیں۔بھارتی عہدیداروں نے کہا کہ ملک کا یہ اٹل موقف ہے کہ ہم لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر جوں کی توں صورتحال میں کسی تبدیلی کی اجازت نہیں دینگے ۔ ماضی میں بھی ہم نے ایسی صورتحال کا سامنا کیا ہے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق سیٹلائٹ کی تصاویر میں دکھایا گیا تھا کہ تبت میں نگاری گونسا ائرپورٹ پر چین کی جانب سے بڑے پیمانے پر تعمیراتی سرگرمیاں شروع کردی گئی ہیں۔ اس مقام پر دونوں ملکوں کی افواج کے مابین جاریہ ماہ کے اوائل میں جھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔ سیٹلائٹ کی دو تصاویر جاری کی گئی ہیں ایک تصویر 6 اپریل 2020 کی ہے جبکہ دوسری تصویر 21 مئی کی ہے ۔ ان تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ یہاں لڑاکا طیاروں اور ہیلی کاپٹر کیلئے تعمیرات ہو رہی ہیں۔ دونوں تصاویر میں تعمیراتی کاموں کا واضح فرق بھی دکھایا گیا ہے ۔نئی دہلی میں بھارتی حکام نے معاملے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چین کی جانب لداخ کے علاقہ میں تقریباً 80 سے 100 ٹینٹ نصب کردیئے گئے ہیں جبکہ بھارت کی جانب 60 ٹینٹس لگائے گئے ہیں۔ دونوں ممالک اپنے دفاع کی تیاری کر رہے ہیں اور چینی ٹرک علاقے میں آلات کی نقل و حرکت کر رہے ہیں جس کی وجہ سے آمنا سامنا ہونے کی تشویش بڑھ رہی ہے ۔ادھرامریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا ہم بھارت اور چین میں ثالثی کیلئے تیار ہیں اور ہم نے اس حوالے سے بھارتی اور چینی حکومتوں کو آگاہ بھی کر دیا ہے ۔دریں اثنا مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت اور چین کے درمیان ہمالیائی سرحدی تنازع پر کشیدگی بھارت کی نئی سڑکوں اور ہوائی پٹیوں کی تعمیر کی وجہ سے سامنے آئی، دونوں اطراف کے فوجی لداخ کی وادی گالوان میں کیمپ لگاچکے ہیں اور ایک دوسرے پر متنازعہ سرحد پار کرنے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔