واشنگٹن، جنیوا ، اسلام آباد( نیٹ نیوز ،ایجنسیاں ،92نیوز رپورٹ ) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’جینوسائیڈ واچ‘ نے مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کیخطرے کا الرٹ جاری کردیاجبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر جو ہم مسلسل کہتے آرہے ہیں عالمی تنظیم جینوسائیڈ واچ نے بھی اس کی تصدیق کردی ہے ۔عالمی تنظیم نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں اقوام متحدہ سے بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی سے روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار کشمیر میں ہندوتوا پالیسی پر عمل پیرا ہے ، مسلمانوں کے خلاف نفرت پر اکسایا جاتا ہے ،سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہیں، وادی میں کئی لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں اور مسلمان اکثریتی ریاست پر اقلیتی ہندو فوج کی حکمرانی ہے ، ایسے میں مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر قتل عام شروع ہوسکتا ہے ،مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے ، اقوام متحدہ اور اس کے رکن ممالک بھارت کو کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کی وارننگ دیں، بی جے پی رہنما کشمیر کے ’آخری حل‘ کی باتیں کررہے ہیں جو قتل عام کی تیاری کا اشارہ ہے ، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، جنسی زیادتی، تشدد اور جبری قید کا سلسلہ جاری ہے ، مسلمان رہنماؤں کو جلا وطن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، مواصلاتی نظام معطل ہے ، لوگوں کی نقل و حرکت اور میڈیا پر پابندی لگادی گئی ہے ۔عالمی تنظیم نے مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کے 10 مراحل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری مسلمان شہریوں کے مقابلے میں جدید اسلحے سے لیس 6 لاکھ ہندو اور سکھوں پر مشتمل بھارتی فوج ہے ، بھارتی فوج نے 2016 سے اب تک 70 ہزار سے زائد کشمیری شہید کیے ، بی جے پی نے 5 سال پہلے اقتدار میں آ کر ہندوؤں کو دوبارہ مضبوط کیا جبکہ مسلمانوں کو دہشتگرد، شرپسند، علیحدگی پسند اور جرائم پیشہ بنا دیا گیا ، قابض افواج کشمیر ی نوجوانوں پر تشدد،اغوا،قتل اورخواتین کی عصمت دری کوبطورہتھیاراستعمال کررہی ہے ، جینو سائیڈ واچ نے متنبہ کیاکہ کشمیرکے مسئلے پر بھارت اورپاکستان کے درمیان تصادم کا خطرہ ہے ،حریت رہنمائوں کوگرفتاراورنظربندکیاگیاہے ،جدیداسلحہ سے لیس 6لاکھ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیرپرقابض ہے ، کشمیرمیں تشدد،جنسی زیادتی،جرم کے بغیر2سال تک قید کے واقعات عام ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی ہوئی صور ت حال کے بعد پاک بھارت سرحدوں پر جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے ،بھارتی حکمرانوں نے بغیر کسی آئینی جواز کے کشمیر پر فوجی آمریت مسلط کررکھی ہے ،کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت ہونے کے باوجود ہندو اور سکھوں کی اقلیت کو فوجی طاقت پر حکمرانی کرائی جارہی ہے ،مسلمانوں کا شناختی کارڈ پر نام مسلمان درج ہونا کشمیری زبان،لباس اور مذہبی مقامات ان کی علامت ہیں لیکن بھارتی سرکار ان کے تشخص کو بھی ختم کرنے پر تل گئی ہے اور ہندو پنڈت کشمیر میں ہندو ازم کا پرچار کرنے کے لئے بھارتی سرکار کے ساتھ مل چکے ہیں جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قتل عام ہو رہا ہے ، یہ تنظیم تمام صورتحال اور علامات دیکھ کر الرٹ جاری کرتی ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ وادی میں صورتحال اتنی بگڑ چکی کہ جینوسائیڈ واچ کو الرٹ جاری کرنا پڑا، حالات سے تنگ کشمیری گھروں سے نکلتے ہیں تو بھارتی فوج گولیاں چلاتی ہے ، جہاں کرفیو ہو اور ادویات و کھانا نہ مل رہا ہو وہاں عوام باہر نکلنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔