اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی،92نیوز رپورٹ،صباح نیوز،نیٹ نیوز)بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن جھادیو نے عدالت میں سزا کیخلاف اپیل دائر کرنے سے انکار کر دیا جبکہ پاکستان نے کلبھوشن سے والد کی ملاقات کرانے اوردوبارہ قونصلر رسائی دینے کی پیشکش کیخلاف اپیل دائر کرنے سے انکار کر دیا جبکہ پاکستان نے کلبھوشن سے والد کی ملاقات کرانے اوردوبارہ قونصلر رسائی دینے کی پیشکش کر دی ،اس حوالے سے بھارتی حکومت کو مراسلہ بھیج دیا گیا اورجواب کا انتظار ہے ۔گزشتہ روزدفتر خارجہ میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل احمد عرفان اور ڈی جی ساؤتھ ایشیا زاہد حفیظ چودھری نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے رنگے ہاتھوں پکڑے جانیوالے بھارتی جاسوس اور دہشتگرد کمانڈر کلبھوشن جھادیو کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں سزا کیخلاف اپیل کا موقع دیا تھا ،تاہم اس نے انکار کر دیا ۔ پاکستان نے بھارت کو کلبھوشن کی والد سے ملاقات کرانے اور دوبارہ قو نصلر رسائی دینے کی پیشکش بھی کی ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ پاکستان اس سے پہلے بھی کلبھوشن کی اہلخانہ سے ملاقات کرا چکا ہے ۔ پاکستان اپنی عالمی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے تیار ہے ۔ عالمی عدالت کے فیصلے کے مطابق پاکستان نے اقدامات کئے ۔ پاکستان کا قانون فیصلے کا ازسرنوجائزہ لینے کی اجازت دیتا ہے مگر کلبھوشن نے اپنے اس حق کو رد کیا۔بھارتی حکومت نے اپنا وکیل پیش کرنے کی درخواست کی ، تاہم قانونی طور پر ایسا ممکن نہیں، قانوناً وہی وکلا اس کیس میں دلائل دے سکتے ہیں جن کے پاس ہائیکورٹ کا لائسنس ہے ۔ پاکستان نے بارہا بھارتی ہائی کمیشن کو اپیل دائر کرنیکا کہا ہے ۔ عالمی عدالت انصاف کے تحت نظر ثانی درخواست کیلئے 60 روز کا وقت ہے ، ابھی قانونی مواقع موجود ہیں، لہٰذا بھارت بطور ذمہ دار ریاست قانونی کارروائی کر سکتا ہے ۔ بھارت معاملے کو سیاسی رنگ دینے کے بجائے قانونی راستہ اختیار کرے ۔کلبھوشن کے پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں اور تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے کافی شواہد موجود ہیں جبکہ وہ خود بھی اعتراف کرچکا۔ پاکستان یہ شواہد عالمی برادری کو دے چکا ۔ 17 جون کو کلبھوشن کو کہا تھا کہ سزا کیخلاف نظر ثانی اپیل دائر کرے تو اسے قانونی رہنمائی فراہم کی جائیگی۔ بھارتی جاسوس نے اپنی زیر التوا رحم کی اپیل کی پیروی کرنے کو ترجیح دی ہے ۔ہم پاکستان کے اندر بھارتی خفیہ ایجنسی’’را ‘‘کی سرگرمیوں کو بے نقاب کرتے رہے اور کرتے رہینگے ۔ ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق پاکستان نے بھارت کو کلبھوشن کیس میں نظرثانی پٹیشن دائر کرنے کی دعوت دیدی ہے ،مقصد عالمی عدالت فیصلہ کو مزید موثر بنانا ہے ۔ کلبھوشن کی رحم کی اپیل زیر التوا اور ایک علیحدہ عمل، اسکا نظر ثانی پٹیشن سے کوئی تعلق نہیں،بھارت کو صورتحال سے آگاہ کر دیا ۔