مظفر آباد (اے ایف پی،نیٹ نیوز) بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کیخلاف لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب مظاہرے جاری ہیں اور کشمیریوں میں غم و غصہ بڑھ رہا ہے ۔ ماہرین کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھی بھارت کیخلاف مسلح بغاوت شروع ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ بھارت کے اقدامات کیخلاف عوام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے ۔کشمیریوں کا کہنا ہے کہ اگر بھارت جبر سے باز نہ آیا تو پھر اسے اسی کی زبان میں جواب دیا جائیگا، ہم پرامن احتجاج کر رہے ہیں لیکن ہم بندوق سے جواب دینا بھی جانتے ہیں۔آزادکشمیر میں مظاہرے میں شریک کشمیری طارق اسماعیل نے کہا کہ اگر بھارتی جبر و استبداد نہ رکا تو ہم بندوق سے جواب دیں گے ۔ 47 سالہ محمد امجد نے کہا میرے چھ بچے ہیں اور میں انہیں محاذ جنگ پر بھیجوں گا اور ہمارا مورال بلند ہو رہا ہے ۔41 سالہ بلوری بیگم نے جنگ میں اپنے خاوند، کزن اور بھتیجے کو کھو دیا تھا، انہوں نے کہا میں اپنے بیٹوں کو جنگ پر بھیجوں گی اور خود بھی ان کیساتھ جاؤں گی۔