ظلم و ستم اور بربریت کی عادت سے مجبور بھارت نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی تازہ کارروائی میں مزید 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا جبکہ مقبوضہ جموں میں ایک استاد کی لاش درخت سے لٹکی پائی گئی۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بھارتی ظلم و ستم کا جس طرح سے سامنا کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی لیکن اس سے کہیں زیادہ عالمی بے حسی ہے جس سے شہہ پا کر بھارت روزانہ کشمیریوں کے آزادی پسند عوام کے ساتھ خون کی ہولی کھیلتا ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورموں میں یہ واضح کر چکا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل وہاںکے عوام کی آزادی ہے۔ اس لئے فوری طور پر اقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کرایا جائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خود اختیاری دیا جائے۔ اقوام متحدہ سمیت دوسرے عالمی اداروں اور امریکہ و برطانیہ سمیت تمام بڑے ممالک کو چاہئے کہ وہ بھارت کو ریاستی دہشت گردی سے باز رکھیں اور ثالث کا کردار ادا کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کی طرف توجہ دیں۔ اگر بھارت کو دہشت گردی اور ظلم و بربریت کی موجودہ روش سے نہ روکا گیا تو یہ خطہ ایک بڑی جنگ کی لپیٹ میں آ سکتا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری بھارت پر ہو گی۔ ضرورت اس امر کی ہے عالمی طاقتیں مشرقی تیمور کی طرح اس قضیہ کے حل کی طرف پیش قدمی کریں تاکہ مستقبل میں علاقے کے امن کو ممکن بنایا جا سکے۔