لاہور ( رانا محمد عظیم) مکار بھارت کی کشمیریوں کیخلاف ایک اور خوفناک سازش بے نقاب ہوگئی۔بھارتی فوج نے سینکڑوں کشمیری لڑکیوں کو اغوا کرلیا جبکہ حراست میں لئے گئے 4100 کشمیری نوجوانوں کو مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں سے نکال کر فوجی جہازوں کے ذریعے بھارت کے مختلف اضلاع کی جیلوں میں منتقل کر دیا جہاں ان پر بدترین تشدد جاری ہے ۔بھارتی جیلوں میں تشدد سے 182 کشمیری جوان زندگی کی بازی ہار گئے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق 300 سے زائد نوجوان کشمیری لڑکیوں کو گھروں سے ا غوا کر کے بھارتی فوجی بارکوں میں پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے ، یہ آپریشن بھارت کی نیشنل سکیورٹی کے ایڈوائزر اجیت دوول کی نگرانی میں ہوا ۔ اس خوفناک سازش کو بے نقاب کرنے کیلئے میڈیا پر خبر پہنچانے والے تین صحافیوں عبد الماجد ، عادل بشیر اور آزاد احمد کو بھی شہید کر دیا گیا ۔بھارتی فوج کرفیو کے دوران مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کرتی ہے اور اس آپریشن کے دوران15 سال سے 45 سال تک عمر کے نوجوانوں کو گرفتار کر کے لیجاتی ہے اور ان کو مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں رکھنے کے بعد کچھ کو چن کر بھارت کی جیلوں میں بھیجا جا رہا ہے اور پھر دوبارہ انہی گھروں میں چھاپے مار کر نوجوان لڑکیوں کو فوجی اغوا کر کے فوجی بارکوں میں لیجا رہے ہیں ۔ اہم ذرائع نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ اس قدر خوفناک صورتحال وہاں پیدا ہو چکی ہے کہ یہ سری نگر کی ایک آبادی میں ایک گھر سے تین لڑکیوں کو اغوا کرنے پر جب اس گھر کے افراد نے مزاحمت کی تو اس گھر کے تین سال سے لیکر آٹھ سال تک کے چھ بچوں سمیت بارہ افراد کو گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا ۔ اجیت دوول کی نگرانی میں ہونیوالے آپریشن کا اصل مقصد کشمیری نوجوانوں کو بھارتی جیلوں میں پھینک کر کشمیر کی آواز کو دبانے کی سازش ہے ۔