اسلام آباد ، سرینگر(خصوصی نیوز رپورٹر ، 92 نیوز رپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک ) مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران جارحیت پسند بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوج نے دیگر سکیورٹی فورسز کیساتھ ملکر سرچ آپریشن کیا اور گھر گھر تلاشی لی جس کے دوران جارحیت پسند فوج نے فائرنگ کر کے مزید دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ اس طرح محض دو دنوں میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے ۔گزشتہ روز بھارتی فوجویں نے ضلع شوپیاں میں 3 نوجوانوں کو شہید کیا تھا اس سے قبل علاقے میں ایک حملے میں 2 ہندوستانی فوجی بھی شدید زخمی ہوئے تھے ۔ 5 اگست سے جاری کرفیو اور شدید سرد موسم نے کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ کر رکھا ہے جنہیں زندگی بچانے کی ادویات میسر نہ ہی دیگر اشیائے ضروریات میسر ہیں،مقبوضہ کشمیر کی جنت نظیر وادی میں170 روز کا کرفیو بھی کشمیریوں کا حوصلہ پست نہ کر سکا۔دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کو بھارت کا غیر قانونی اقدام قرار دیتے ہوئے ایک مرتبہ پھر کہا ہے پاکستان اس کیخلاف ہر فورم پر آواز بلند کر رہا ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پانچ اگست کو بھارت نے غیر قانونی اقدام اٹھایا اور ہندوتوا پالیسی کے ذریعے کشمیر میں بحران پیدا کیا۔عائشہ فاروقی نے کہا کشمیری بھر پور انداز میں تحریک حق خود ارادیت چلا رہے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت اور صورتحال بدترین ہے ۔ترجمان کے مطابق برہان وانی سمیت شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔کشمیریوں نے اپنے خون سے مسئلہ کشمیر کو زندہ رکھا ہوا ہے ۔حکومت پاکستان کشمیر کی صورتحال کو ہر فورم پر بھرپور اجاگر کررہی ہے ۔وزیر اعظم اور وزیر خارجہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر فعال ہیں۔5ماہ میں یو این کی سلامتی کونسل کے 2اجلاس ہوچکے ہیں۔سلامتی کونسل مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرچکی ہے ۔16 جنوری کو کشمیر مسئلے پر سکیورٹی کونسل کو بند کمرے میں بریفنگ دی گئی ۔