پشاور(خبرنگار) ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پشاور میٹرو بس کی سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے مانٹیرنگ کے لئے سپارکو سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، بی آر ٹی روٹس اور سٹیشنوں کی مانٹیرنگ کی جائیگی جبکہ ایشیائی ترقیاتی بینک کو 32مختلف مقامات پر کئے جانے والے اقدامات کے حوالے سے رپورٹ بھی ارسال کردی گئی ہیں اورایشیائی ترقیاتی بینک نے اعتراضات ختم کرنے پر اطمینان کا اظہا رکرتے ہو ئے کمپنیوں کے اعتراضات کو سراہا ہے ۔ ہشتنگری انڈر پاس اور فردوس انڈر پاس میں دکانوں کو مالکان کے حوالے کرنے کے لئے اقدامات بھی شروع کردیئے ہیں اور آئندہ مہینے سے دونوں انڈر پاسز میں تجارتی سرگرمیاں شروع ہو جائیگی۔ اس حوالے سے پراجیکٹ کے ترجمان کے مطابق کام 24گھنٹے جاری ہے جس کیلئے جدید مشینری استعمال کی جا رہی ہے ۔ ترجمان کے مطابق کام کرنے والی کمپنی مقبول اینڈ سنز کیلسنز اور سی آر 21جی نامی کمپنیاں اس وقت تمام امور بین الاقوامی معیار کے مطابق سرانجام دے رہی ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ پراجیکٹ کے دورانیہ میں اضافہ مختلف مقامات پر پراجیکٹ کو توسیع دینے کی وجہ سے کیاگیا ہے جبکہ ٹریفک کی روانہ کو بھی جاری رکھا گیا ہے ۔ترجمان نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ کسی قسم کے معیار پر سمجھوتہ نہیں کیا جا ئے گا اور صوبائی حکومت کی جانب سے کیاگیا بین الاقوامی طرز کا سفری منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا جس کیلئے منصوبہ بندی کرلی گئی ہے ۔