پشاور(92نیوز، عارف خان)بی آرٹی پشاور کی تعمیر کیلئے ایک بار پھر فروری 2020 تک کی ڈیڈ لائن دیدی گئی جبکہ معاہدہ کے مطابق منصوبہ چلانے کیلئے غیرملکی کمپنی کو اگلے ماہ سے ادائیگی شروع ہوجائے گی۔خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ موجودہ حکومت صوبے کے تمام پسماندہ اضلاع کو ترقی یافتہ اضلاع کے برابر لا نے کے لئے اقدامات کر رہی ہے صوبے کے انفراسٹرکچر کی تعمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ،بی آر ٹی فلیگ شپ منصوبہ ہے جو فروری 2020 تک مکمل کر لیا جائے گا جو لوگ اپنے دور میں صوبے اور پشاور کے لیے کوئی بڑا منصوبہ نہیں دے سکے وہ غیر ضروری طور پر اس منصوبے کو متنازعہ بنا کر اچھال رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بشام میں اپنی رہائش گاہ پر مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ بیروزگار سیاستدان حکومت کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں انہیں خوف ہے کہ کہیں عمران خان اس ملک کو ٹھیک نہ کر دیں ۔دریں اثناناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے خیبر پختونخوا حکومت کو بی آر ٹی مکمل نہ ہونے کے باوجود جنوری 2020سے نجی وہیل آپریٹنگ کمپنی کو بسیں چلانے کی مد میں کروڑوں روپے ماہانہ ادا کرنا پڑیں گے ،ابتدائی طور پر مذکورہ کمپنی کو چار کروڑ سے زائد کی ادائیگی کی جائے گی جبکہ آپریشن شروع ہونے کے بعد فی کلومیٹر کے حساب سے پیسوں کی ادائیگی کی جائے گی،حکومت کے مطابق پراجیکٹ کی تکمیل کی تاریخ جون 2021 دی گئی ہے ۔روزنامہ 92نیوز کے پاس موجود دستاویزات اور معاہدے کے مطابق نجی کمپنی کو رقم کی ادائیگی جنوری2020 سے شروع کردی جائے گی جبکہ پراجیکٹ مکمل ہونے اور بسوں میں مسافروں کے سفر شروع کرنے کے بعد نجی کمپنی کو ہر بس کی فی کلومیٹر مسافت پر 177روپے ادا کئے جائیں گے جس میں فیول سمیت تمام تر ذمہ داری نجی کمپنی کی ہوگی تاہم پراجیکٹ مکمل نہ ہونے کے باوجود بھی حکومت آپریشن کاسٹ کی مد میں چار کروڑ روپے سے زائد کی ادائیگی جنوری 2020سے شروع کردے گی۔