جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف 27اکتوبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے اور مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ تقسیم ہند کے فارمولے میں ہندوستان کی خود مختار ریاستوں کو یہ حق دیا گیا تھا کہ وہ بھارت اور پاکستان میں سے کسی ایک ملک کے ساتھ الحاق کر سکتی ہیں جموں و کشمیر میں 70فیصد مسلمان آبادی قیام پاکستان سے پہلے ہی پاکستان کا حصہ بننے کے لئے جدوجہد کر رہی تھی۔27اکتوبر کو بھارت نے کشمیری عوام کی خواہشات کے برعکس مقبوضہ وادی میں اپنی فوج اتاری تو جموں کشمیر کے عوام نے زبردست مزاحمت کی یہ کشمیریوں کی پاکستان سے غیر مشروط محبت اور الحاق پاکستان کی خواہش ہی تھی کہ بھارتی فوج جب کشمیریوں کی مزاحمت کے سامنے بے بس ہوئی تو بھارتی وزیر اعظم نے نہ صرف سرینگر میں کشمیریوں کی خواہش کے مطابق کشمیر کا فیصلہ منظور کرنے پر مجبور ہوئے بلکہ اقوام متحدہ میں بھی کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کیا مگر بھارتی حکمران 70سال سے کشمیر میں اپنا جابرانہ تسلط برقرار رکھنے کے لئے کوشاں ہیں اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں سے بھی منحرف ہو گئے ہیں یہاں تک کہ وادی کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل میں بدل چکی ہے۔ 27اکتوبر کو دنیا بھر میں کشمیریوں کا احتجاج بھی عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش ہے ۔بہتر ہو گا عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر حل کروائے تاکہ کشمیریوں کی 70سالہ جدوجہد کو منزل مل سکے۔