سڈنی(ویب ڈیسک) بیکٹیریا اور جراثیم انسانیت کیلئے بڑے ہلاکت خیز خطرات بنے ہوئے ہیں۔ بیکٹیریا کے سامنے نئی اینٹی بایوٹکس کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے لیکن نئی اینٹی بایوٹکس کی تیاری کے لیے بہت وقت، سرمایہ اور محنت درکار ہے۔آسٹریلیا کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی کی ایک ٹیم نے حقیقت میں بیکٹیریا پر حملہ کرکے انہیں چیرپھاڑ کرنے پر تحقیق کی ہے۔ اس کے لیے سائنس دانوں نے مقناطیسی اور دھاتی مائع کے نینو ذرات بنائے ہیں۔ جب ایسے ذرات کو ہلکے مقناطیسی میدان میں رکھا جاتا ہے تو مائع دھات کے نینو قطرے اپنی شکل بدل لیتے ہیں اور ان کی کنارے نوک دار ہوجاتے ہیں۔