اسلام آباد (خبرنگار)سپریم کورٹ نے بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کی واپسی سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیرون ملک جیلوں میں پاکستانیوں کی ہلاکت کی ذمہ دار وزارت داخلہ ہے ۔پیر کو جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بیرون ملک پاکستانیوں کی قیدیوں کی ہلاکتوں کے مقدمے کی سماعت کی تو جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ بھارت میں شاکر اﷲ 16 سال قید رہا ،اب اس کی لاش واپس آئی۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ کیا بیرون ملک سے پاکستانیوں کی لاشیں ہی واپس لانی ہیں،بیرون ملک پاکستانیوں کی جیل میں ہلاکتوں کی ذمہ دار وزارت داخلہ ہے ۔عدالت کے طلب کرنے پر سیکرٹری داخلہ پیش ہوئے تو عدالت نے ان کی سرزنش کی ،جسٹس شیخ نے سیکرٹری داخلہ کو کہا کہ آج آپکو توہین عدالت کا نوٹس دیتے اور وزیر داخلہ کو طلب کرتے ہیں۔ توہین عدالت میں سزا ہوئی تو سیکرٹری داخلہ نوکری کھو بیٹھیں گے ،سیکرٹری داخلہ کوئی اور کام دیکھیں، وزارت داخلہ چلانا ان کے بس میں نہیں،ایسے سیکرٹری داخلہ سے پاکستانی محفوظ نہیں ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ برطانیہ میں 423 قیدی جیلوں میں ہیں جبکہ تھائی لینڈ میں بھی پاکستانی جیلوں میں ہیں۔سیکرٹری داخلہ نے جواب دیا کہ ہم قانون تبدیل کر رہے ہیں جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ قانون نہیں سیکرٹری داخلہ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔ سپریم کورٹ نے بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کی واپسی سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔