وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے معیشت کے استحکام اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ ماہ ستمبر میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے حجم میں 112 فیصد بڑھا ہے۔ موجودہ حکومت نے کرپشن، کمیشن اور لوٹ مار کے خلاف موثر اقدامات کرکے بیرونی سرمایہ کاروں کو کاروبار کے لئے اچھا ماحول فراہم کیا ہے جس کے ثمرات اب دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ پہلی سہ ماہی میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے حجم میں 137 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ صرف ماہ ستمبر میں 112 فیصد بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا جو گزشتہ 26 مہینوں کی بلند ترین سطح پر ہے۔ حکومت اگر غیر ملکی سرمایہ کاروںکو فول پروف سکیورٹی، کاروبار کے لئے بہترین ماحول، آمدورفت کے لئے معیار ی سہولتیں اور ٹیکسز میں ریلیف فراہم کرے گی تو لامحالہ بیرونی سرمایہ کاروں کے لئے پاکستان سے زیادہ پرکشش کوئی ملک نہیں ہے کیونکہ یہاں بیٹھ کر وہ نہ صرف ایشیائی ممالک سے تجارت کر سکتے ہیں بلکہ دنیا کی ابھرتی معاشی بندرگاہ گوادر تک رسائی بھی آسانی سے مل سکے گی، جس کے ذریعے عرب امارات اور چین کے ساتھ بھی آسانی سے تجارت ہوپائے گی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ملک میں داخلی امن و امان کو یقینی بنائے، آئے روز کے دھرنے، جلائو گھیرائو اور ہڑتالیں کاروبار کے لئے زہرقاتل ثابت ہوتی ہیں۔ اس لئے حکومت ایسے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے تاکہ کاروباری دنیا کا ہم پر اعتماد بحال ہو۔