پشاور (سٹاف رپورٹر)پشاور ہائی کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جیل میں بیمار قیدی پڑے ہیں جن کو سہولیات فراہمی کی حکومت کو کوئی فکر ہی نہیں ،ٹی وی پر بیٹھ کر حکومتی لوگ عدلیہ کو قصور وار ٹھہراتے ہیں کہ عدالت اجازت نہیں دیتی، جسٹس مسرت ہلالی نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بیمار قیدیوں کی ضمانت کی درخواست آتی ہے تو ریاست کے وکیل اس کی مخالفت کرتے ہیں،یہ ریمارکس انہوں نے گزشتہ روز پشاور سنٹرل جیل میں بیمار قیدی کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران دئیے ،پشاور ہائی کورٹ میں جیل میں قید بیمار قیدی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، اس موقع پر وکیل درخواست گزار عبدالفیاض ایڈووکیٹ نے فاضل عدالت کو بتایا کہ ماجد خان ذہنی مریض جو پشاور سنٹرل جیل میں قید ہے ،وکیل درخواست گزار نے مزید بتایا کہ ذہنی مریض کے علاج کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے ، جس پر جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیتے ہوئے مزید کہا کہ سرکار ی وکیل کہتے ہیں ، جیل میں انتظامات ہیں وہاں علاج ہوسکتا ہے ملزم کوضمانت نہ دی جائے ، ان کا کہنا تھا کہ عوام میں یہ تاثر جاتا ہے کہ عدالت بیمار قیدیوں کو علاج کی اجازت نہیں دیتی،فاضل عدالت نے سماعت مکمل ہونے پر جیل میں بیمار قیدی کے علاج کے لئے میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دے دیا۔