لاہور(قاضی ندیم اقبال)ماضی میں محکمہ اوقاف کے افسروں کی جانب سے صوبائی فنانشل رولز کی پاسداری نہ کرنے اور اختیارات سے تجاوز کرنے کے نتیجہ میں 509فرانزک آڈٹ پیراز بن گئے ۔ فنانشل بے قاعدگیوں، بے ضابطگیوں اور اختیارات سے تجاوز کرنے کے باعث لاہور زون96، پاکپتن زون 62، گوجرانوالہ زون 54 اور ایڈمنسٹریشن ڈائریکٹوریٹ 47فرانزک آڈٹ پیراز کے ساتھ پہلے ، دوسرے ، تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔اوقاف حکام نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں اس ضمن میں جلد متوقع پیشی کو مدنظر رکھتے ہوئے سر جوڑ لئے ۔معتبر اور مصدقہ ذرائع کے مطابق سپر یم کورٹ کے حکم سے اوقاف و مذہی امور پنجاب کو کیش بکسز اور وقف املاک سے ہونے والی آمدن کے فرانزک آڈٹ کا کام شروع ہوا اور اس کے نتیجے میں پنجاب بھر میں 509 فرانزک آڈٹ پیراز سامنے آ ئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ماضی میں محکمہ اوقاف کے افسروں، اور فیلڈ سٹاف کی جانب سے بیشتر معاملات پر حکومت پنجاب کے فنانشل رولز کی پاسداری نہیں کی گئی اور اختیارات سے تجاوز کیا گیا ۔ لاہور زون کے 96، پاکپتن زون 62، گوجرانوالہ زون 54 اور ایڈمنسٹریشن ڈائریکٹوریٹ 47، ڈیرہ غازی خان زون کے 43، ملتان زون کے 31فرانزک آڈٹ پیراز سامنے آ ئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق داتا دربار ہسپتال کے 30، داتا دربار کے 29، راولپنڈی زون کے 24، فیصل آباد زون کے 23، ڈائریکٹوریٹ آف سٹیٹ کے 17، بادشاہی مسجد زون کے 14 جبکہ بہالوپور زون کے 12 فرانک آڈٹ پیراز سامنے آ ئے ہیں۔ سرگودھا زون کے 10، فنانس ڈائریکٹوریٹ کے 8، پراجیکٹ ڈائریکٹوریٹ کے 7، جبکہ لیگل ڈائریکٹوریٹ اور مذہبی امور ڈائریکٹوریٹ کا بالترتیب ایک ایک فرانزک آڈٹ پیرا سامنے آ یا ہے ۔ سیکرٹری اوقاف پنجاب ارشاد احمد نے پنجاب بھر کے زونل ایڈمنسٹریٹرز اور تمام ڈائریکٹوریٹس کے سربراہان کو اس ضمن میں باضابطہ طور پر ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد فوری جواب تیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے تاکہ سپریم کورٹ میں نئی پیشی سے قبل رپورٹ کو حتمی شکل دی جا سکے ۔