مکرمی،!مہنگائی نے ویسے ہی لوگوں کی کمر توڑ دی ہے اور پھر اس کے بعد سب سے اہم اور پیچیدہ مسئلہ کے لوگوں کے پاس روز گار نہیں۔ جب مہنگائی اتنی تجا وز کر گئی ہو اور لوگوں کے پاس روز گار بھی نہ ہوں تو لوگ خود کشی نہیں تو اور کیا کریں گے۔ بیروز گاری اس حد تک پاکستان میں ہے کہ گریجویٹ اور ماسٹرز کے بچے بھی گھر میں بیٹھے ہیں۔ یہ بات ملک کی معیشت پر بہت اثر انداز ہے۔بیروز گاری اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ جہاں کچھ تاجر ریڑھی (ٹھیلا) لگا لیا کرتے تھے۔اب ان کے لیے وہ تھوڑا سا مال اٹھانا بھی عذاب بن چکا ہے۔مجبوراً وہ قرض لے کر آپنا پیٹ پال رہے ہیں۔اس سال کے بجٹ کے بعد کتنے ہی تاجر خود کشی کر چکے ہیں۔ میں آج آپ کے اخبار کے تو سط سے جناب وزیرِ اعظم صاحب سے یہ درخواست کرنا چاہتی ہوں کہ برا ئے مہر بانی کوئی بھی حکمتِ عملی اپنانے سے پہلے اسکا متبادل متعارف ضرور کروا ئیں۔ (ثمینہ رانی ، جامعہ کراچی)