مکرمی ! ابھی کل ہی کی بات ہے کہ ایک حادثہ کا شکار مریض جنرل ہسپتال ایمرجنسی کے لئے لایا گیا ۔ جبکہ ایمرجنسی کا حال یہ تھا کہ ایک بیڈ پر دو دو مریض پہلے سے ہی موجود تھے اور وزیر موصوفہ کا کہنا تھا کہ جنرل ہسپتال اب پرائیویٹ ہسپتال ہے انکی اپنی پالیسی ہے۔ عوام ہسپتالوں کی کا رکردگی سے نالاںہونے کی وجہ سے پرائیویٹ ہسپتالوں کا رخ کرنے پر مجبور ہیں۔ اب ڈینگی کی وباء زیادہ پھیلنے پر متعلقہ محکمہ حرکت میں آیا ہے لیکن حکومتی کسی بھی سطح پر مثبت قدم بروقت اٹھاتے ہوئے نظر نہیں آتی اگر پولیس کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو عوام کے ساتھ ہونے والا نا روا سلوک بھی کسی سے پوشیدہ نہیں اور پھر مہنگائی کا جن علیحدہ پر پھیلائے کھڑا ہے۔ اب مزید مسائل پر بات کرنے کی ہمت نہیں۔ خدراحکمران اپنے اختیارات کا دیانتداری سے استعمال کریں ورنہ مدینہ کی ریاست کا راگ الاپنے عوام کی جان چھوڑ دیں اور پرانا پاکستان ہی عوام کو لوٹا دیا جائے۔ (محمد طارق غفیر لاہور )