کراچی ( سٹاف رپورٹر ) سندھ ہائیکورٹ نے اخبارت کے اشتہارات کی مدمیں بقاجات کی ادائیگی کیلئے سندھ حکومت کو معاملہ نمٹانے کے لیے دوہفتوں کی مہلت طلب دیدی ، عدالت نے 4دسمبر تک بقا یا جات اداکرکے رپورٹ جمع کرانے کا بھی حکم دیا ہے ، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ بقا یا جات کوفوری طور پر اداکیاجائے ،یہ معاملہ سالوں تک نہیں جاناچاہے ۔ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس فیصل آغا پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سی پی این ای کی جانب سے اخباری اداروں کو بقایاجات کی فوری ادائیگی کے عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر دائر کردہ توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی ۔ سی پی این ای کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس نے بیشتر ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کو تمام واجبات ادا کر دیئے تاہم ایجنسیوں نے ابھی تک اخبارات کو واجبات کی ادائیگیاں نہیں کیں، سرکاری اشتہارات کے واجبات سے ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کی بطور کمیشن 15فیصد رقم منہا کر کے بقیہ واجبات کی ادائیگی اخبارات کو براہ راست کی جائے ۔ محکمہ اطلاعات سندھ کے ڈائریکٹر (اشتہارات) ذوالفقار علی شاہ نے عدالت کو بتایا کہ بقایاجات کی جانچ پڑتال، تصدیق کا عمل جاری ہے اور محکمہ اطلاعات نے ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کو بھی ہدایت کی کہ وہ صرف 15% فیصد بطور ایجنسی کمیشن منہا کر کے بقایا رقم فوری طور پر اخبارات کو ادا کریں۔ انہوں نے عدالت کو یقین دلایا کہ اخبارات کے تمام واجبات جلد ادا کر دیئے جائیں گے ۔ سی پی این ای کی پیروی رفیق احمد کلوڑ ایڈووکیٹ نے کی ، اس موقع پر ایڈیٹرز، صحافی اور میڈیا ورکرز بڑی تعداد میں موجود تھے ۔