پشاور(نیوز رپورٹر) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ مدارسِ دینیہ اسلام کی ترویج و اشاعت کا ذریعہ ہیں اسکے خلاف منصوبہ بندی کرنے والے حکمران ماضی میں بھی ناکام ہوئے اور آج بھی ناکام ہونگے ۔ وہ پشاور میں رنگ روڈ پر جے یوآئی کے زیر اہتمام تحفظ مدارسِ کنونشن سے خطاب کر رہے تھے جس کی صدارت مولانا عطاء الرحمن نے کی جبکہ کنونشن سے مولانا عبدالغفور حیدری ، شیخ مولانا محمد ادریس ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مدارسِ کے نصاب میں تبدیلی اور مدارسِ میں اصلاحات کی باتیں کرنے والے اپنے اداروں کو ٹھیک کریں اور ان میں اصلاحات لا ئیں ہمارے مدارس صحیح سمت جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا عوام اپنے بچوں کو فروخت کرنے اور خودکشی پر مجبور ہو چکے ہیں لیکن سلیکٹڈ حکمران اپنے چہیتوں کو نوازنے میں مصروف ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آج قبائل انضمام کے بعد خون کے آنسو رورہے ہیں ،ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاست صرف زرداری،نوازشریف اور عمران خان کا کام نہیں ہے ۔اگرہمارے مدارس کو بند کرنے کی کوشش کی گئی تو درختوں کی چھائوں میں پڑھائیں گے اور اگر حکومتی تجاویز پسند نہ آئیں اور مسلط کرنے کی کوشش کی گئی کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے ،انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ نوجوانوں کو ایک کروڑ نوکریاں دینے کی بات کی گئی تھی مگر نوکریاں دینے کے بجائے چھینی جا رہی ہیں ،موجودہ حکومت میں تاجر پریشان ، وکلاء ، ڈاکٹرز ، انجیئنر سب کا حال پشاور بی آر ٹی کی طرح ہو چکا ہے ، انہوں نے کہا کہ قبائل کو اپنا صوبہ دیا جائے ۔