پشاور(تیمور خان)خیبر پختونخوا حکومت نے پراپرٹی ٹیکس میں کمی کرنے کیلئے مشاورت شروع کردی تاہم پراپرٹی ٹیکس کے زمرے میں آنے والے تین ٹیکسوں میں سے ایک ٹیکس میں کمی کرنے پر غور کیا جارہا ہے ،ٹیکس کے طریقہ کار کو بھی تبدیل کیا گیا ، پوری مارکیٹ کی پیمائش کے بجائے کرایہ لینے کی مناسبت سے ٹیکس نافذہوگا ،مالک کو کرایہ کیش کے بجائے اب بینک اکاوئنٹ میں ٹرانسفر کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے پراپرٹی ٹیکس میں تاجروں کے دبائوکے باعث کمی کرنے پر مشاورت شروع کردی ہے جبکہ پراپرٹی ٹیکس میں صرف رینٹ ویلیو کے حساب سے لیا جانے والے ٹیکس میں رد و بدل پر غور کیا جارہا ہے ۔ اس سے قبل کسی بھی مارکیٹ سے ٹیکس پورے مارکیٹ کی پیمائش کرکے لیا جاتا تھا اب اس کو تبدیل کرکے مارکیٹ سے وصول کیا جانے والا کرایہ کے حساب سے لیا جائے گا جس کیلئے نیا طریقہ کار متعارف کیا گیا ہے ، نئے طریقہ کار کے تحت مالک کرایہ دار کے ساتھ معاہدہ کرنے کا پابند ہوگا، ٹیکس کی شرح کو کم کرنے اور اس کو میونسپل خدمات پر آنے والے اخراجات سے جوڑنے کا منصوبہ ہے جبکہ آن لائن ادائیگی کا نظام بھی متعارف کرنے کی منصوبہ بندی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کے حلقے میں کارخانو مارکیٹ آتی ہے جبکہ بیشتر پوش علا قے بھی شامل ہیں تاہم مارکیٹ تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس میں تبدیلی کی جائے ، صوبہ بھر میں کل 5لاکھ 77ہزار کے قریب ٹیکس یونٹس ہیں جس میں سب سے زیادہ پشاور میں ہے ، رابطہ کرنے پر وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ کہ اپنے ووٹرز کیلئے انہوں نے یہ اقدام نہیں اٹھایا بلکہ حکومت غور کررہی ہے کہ کس طرح ٹیکس کے طریقہ کار کو تبدیل کیا جائے جس سے حکومت کو بھی فائدہ ہو اور عوام کیلئے بھی آسانی پیدا ہو ، ٹیکس میں ردو بدل کیلئے تمام ٹیکسز کا جائزہ لیا جارہاہے ۔