لاہور(جنرل رپورٹر)محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کی جانب سے لاہور کے بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں کی ایمرجنسی، انڈور میں داخل مریض مفت ادویات کی عدم فراہمی کے مسائل سے دوچار ہیں ۔ مریضوں کے لواحقین اکثر مہنگی ادویات اور ڈسپوزیبل اشیائاپنے طور پر قریبی میڈیکل سٹورز سے خریدنے پر مجبور ہیں ۔ ٹیچنگ ہسپتالوں میں مفت ادویات کے دعوے باتوں تک ہی محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ میو، گنگا رام، سروسز، جنرل، جناح، پی آئی سی، سید مٹھا، کوٹ خواجہ سعید، نواز شریف یکی گیٹ اور میاں منشی ہسپتال کی ایمرجنسی، انڈور و آوٹ ڈور میں ادویات نایاب ہیں۔ صرف ایمرجنسیز میں مریضوں کو چند سستی ادویات مفت فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ مہنگی اور انتہائی اہم ادویات مریضوں کو باہر سے لانی پڑ رہی ہیں جس سے غریب مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔روزنامہ 92نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سر گنگارام ہسپتال میں شاکر نامی مریض نے بتایا کہ حکومت مفت ادویات فراہم کرنے کا دعوی تو کرتی ہے لیکن ہسپتالوں میں حالات الٹ ہیں ۔ اجمل نامی مریض نے کہا کہ اب بیماری کی حالت میں صبر کر کے گھر بیٹھ جاتے ہیں کیونکہ اگر ہسپتال میں چیک اپ کیلئے آئیں تو ادویات خریدنے کے پیسے نہیں ہوتے ۔ ملک احسان نے کہا کہ گورنمنٹ کی جانب سے فری ادویات کے دعوے کئے جاتے ہیں لیکن ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں صرف چند سستی ادویات ہی میسر ہیں ۔محسن علی نے کہا کہ ہسپتال کے انڈور میں داخل مریضوں کو ادویات کے حصول کیلئے پہلے در بدر کی ٹھوکریں کھانا پڑتی ہیں پھر کہیں جا کر کچھ ادویات ملتی ہیں ۔ابرار نے کہا کہ سر گنگارام ہسپتال کی ایمرجنسی میں عملہ لواحقین سے پیسے طلب کرتا ہے ۔ نوید نے کہا کہ گنگارام ہسپتال کی ایم آر آئی خراب پڑی ہیں ۔