اسلام آباد (خبر نگار) سپریم کورٹ نے کاروباری طبقے کوسہولیات فراہم کرنے کاحکم جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ تجارتی حجم کم ہونا ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے ،حکومت کاروباری طبقہ کو سہولتیں دے ۔جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے فلورملز کو بینک گارنٹی واپس کرنے کے حکم کیخلاف پنجاب حکومت اپیل خارج کردی۔عدالت نے پنجاب حکومت کوآٹابرآمد کرنے والی فلورملزکی بینک گارنٹی واپس کرنے کاحکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ایکسپورٹرزکے کام میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کاروباری طبقے کو سہولیات دی جائیں نا کہ مشکلات پیدا کی جائیں، تجارتی حجم کم ہونا ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے ،برآمدات متاثر ہونے سے ملکی تجارتی حجم کم ہوگا۔فلورملز کے وکیل نے کہا کہ بینک گارنٹی ڈالر میں جمع کرائی گئی جس کی مقامی کرنسی میں تبدیلی کی تصدیق سٹیٹ بینک نے بھی کی۔ڈائریکٹرفوڈپنجاب نے موقف اختیار کیا کہ فلورملزمحکمہ خوراک کومطمئن نہ کر سکیں۔جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ نے اپنے اطمینان کیلئے کونسی دستاویزات مانگی تھیں جو نہیں ملیں؟، پتا نہیں آپ کس طرح کا اطمینان چاہتے ہیں۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ ایک طرف کہتے ہیں کاروباری طبقے کو سہولیات دی جائیں گی، دوسری طرف کاروباری افراد کیلئے مشکلات پیدا کی جا رہی ہیں۔سپریم کورٹ نے محکمہ کسٹم کی جانب سے ایک ہی نان کسٹم گاڑ ی بار بار پکڑنے پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے گاڑی ایک ہفتے میں مالک کے حوالے کرنے کا حکم دیا ۔جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے کلکٹر کسٹم کی عدم پیشی کا سخت نوٹس لے کر انھیں طلب کیا لیکن بعد میں کیس نمٹا کر محکمہ کسٹم کی اپیل مسترد کردی۔ عدالت نے والدین میں علیحدگی پر بیٹی کے اخراجات کے ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ بچی پیدا کی ہے تو پالنے کی ذمہ داریاں بھی لینی ہونگی ۔جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے والد کو بیٹی کے اخراجات کے تمام واجبات ایک ہفتہ کے اندر ادا کرنے کا حکم دیا اور قرار دیا کہ واجبات کی ادائیگی کے بعد باپ کی گزارشات سنیں گے ۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ویڈیو لنک پر ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس د یئے کہ پشاور رجسٹری میں صرف 15اپیلیں زیر التوا ہیں جو آئندہ ہفتے میں ختم ہو جا ئینگی جس کے بعد زیر التوا مقدمات صفر ہو جائینگے ۔