لاہور(عثمان علی)تجاوزات کے خلاف کیے جانے والے آپریشنزعارضی ثابت ہونے لگے ،انتظامیہ کی جانب سے کیے جانے والے آپریشنز کے بعد تجاوزات دوبارہ لگنا معمول بن گیا،شہر کے کئی گنجان آباد بازار، مارکیٹیں، سڑکیں تجاوزات مافیا کے چنگل سے مستقل بنیادوں پر چھڑانا خواب بن کر رہ گیا۔تفصیلات کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں جن میں باغبانپورہ،سکھ نہر،بیگم پورہ، گڑھی شاہو بازار،میکلورڈ روڈ،نکلسن روڈ، انارکلی، کاہنہ، نشر بازار،چونگی امرسدھو،ٹاؤن شپ مارکیٹ، شاہدرہ سمیت متعدد علاقوں میں عارضی اور مستقل تجاوزات شہریوں کیلئے وبال جان بن گئیں ان بازاروں میں سمیت دیگر مقامات پر کئی مرتبہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کیے گئے تاہم یہ سارے آپریشنز عارضی ہی ثابت ہوتے ہیں اور تجاوزات مافیا آپریشن کے کچھ وقت گزرنے کے بعد دوبارہ تجاوزات قائم کر لیتے ہیں ۔اس لیے حوالے سے ذرائع کہنا ہے کہ اس میں مبینہ طور پر انتظامیہ کے عملے کی ملی بھگت بھی شامل ہوتی ہے جن کو اعلیٰ افسران کی جانب سے آپریشنز کیلئے کہا جاتا ہے تو وہ صرف ریڑھیاں اٹھانے یا پھر ایسے کاؤنٹر جو فٹ پاتھ یا سڑک کنارے لگے ہوتے ہیں کے خلاف آپریشن کر کے اچھا کی رپورٹ دے دیتے ہیں جن کے جانے کے کچھ وقت بعد ہی دوبارہ وہ تجاوزات قائم کر دی جاتی ہیں جبکہ بعض جگہوں پر تو آپریشن کے بعد وہاں عملہ بھی تعینات کیا جاتا ہے کہ تجاوزات دوبارہ قائم نہ ہوں تاہم اس کے باوجود تجاوزات دوبارہ قائم کر دی جاتی ہیں ۔ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن سمیت دیگر اداروں کے آپریشن کے باوجود بھی مستقل بنیادوں پر تجاوزات کاخاتمہ ممکن نہیں بنایا جاسکا ۔