لاہور( سٹاف رپورٹر)تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کے زیر اہتمام مرکز صراط مستقیم رضائے مجتبی میں فضائلِ دعاء کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔کانفرنس کی صدارت علامہ محمد ادریس جلالی نے کی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کے سربراہ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہامشکل سے مشکل گھڑی میں بھی بندہء مومن کا اللہ تعالی سے دعاء پر بھروسہ برقرار رہتا ہے دعاء بوسیلہء مصطفیﷺ سنت انبیاء علیہم السلام ہے ۔ بندگان خدا تعالی کے پاس دعاء ایک بہت بڑا سہارا ہے رب ذوالجلال اپنی بارگاہ میں اٹھے ہوئے ہاتھوں کی لاج رکھتا ہے دعاؤں کی بہار کے سامنے بڑی بڑی خزائیں ہمت ہار جاتی ہیں۔جو لوگ دعاؤں کو بھول جاتے ہیں انہیں خوشحالیوں کے راستے بھول جاتے ہیں۔اللہ تعالی اگرچہ دل کے بھید بھی جانتا ہے مگر دعاء کرنا سنت رسول اللہ ﷺ ہے ۔دعاء کی تاثیر اور قبولیت کا یہ مطلب ہرگز نہیں صرف دعاء پر ذمہ داری چھوڑ دی جائے اور عملی طور پر کچھ نہ کیا جائے ۔سیرت رسول ﷺ سے واضح ہے کہ میدان میں جانا بھی سنت ہے اور جا کے پھر دعاء مانگنا بھی سنت ہے ۔صالحین کے وسیلہ سے دعاء کی قبولیت کے چانسز مزید بڑھ جاتے ہیں۔خالق کائنات سے جتنا زیادہ مانگا جائے وہ زیادہ خوش ہوتا ہے ۔دعاء کی جلد یا بدیر قبولیت کا راز اللہ تعالی ہی بہتر جانتا ہے ۔مومن کی کوئی دعاء بھی ضائع نہیں ہوتی۔ امت مسلمہ کے افراد کو رب ذوالجلال نے اپنے ہی معاشرے میں بلکہ اپنے اپنے گھر میں وہ ہستیاں عطا کی ہیں جن کی دعاء ان کے بارے میں قبول ہوتی ہے ۔معاشرے میں موجود صالحین کی دعاء دوسروں کے بارے میں،والدین کی دعاء اپنی اولاد کے بارے میں،محتاج کی دعاء اس کے ساتھ تعاون کرنے والے کے بارے میں،یہاں تک کہ کسی بھی مسلمان کی دوسرے مسلمان کے بارے میں غائبانہ دعاء قبول ہو جاتی ہے ۔مسلمانوں کو ایک دوسرے سے اپنے لیے دعائیں کروانے کا حکم ہے یہاں تک کہ افضل کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے سے چھوٹے مرتبے والے سے اپنے لیے دعاء کروائے ۔