اسلام آباد،لاہور،حویلیاں (خبر نگار خصوصی،سٹاف رپورٹر،92 نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک،نیٹ نیوز، نیوز ایجنسیاں)پی ڈی ایم نے مہنگائی کے خلاف بارہ ربیع الاول کے بعددو ہفتے کیلئے ملک گیراحتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔صدرمسلم لیگ ن شہباز شریف اورسربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنمااپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کراحتجاجی تحریک چلانے پر متفق ہوگئے ۔دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیاکہ قوم کومہنگائی ،معاشی تباہی ،بیروزگاری سے نجات دلانے کیلئے گھروں سے نکلناہوگا، ملک بھر میں مہنگائی کیخلاف احتجاج، ریلیاں اورمارچ ہوں گے ۔شہبازشریف نے نوازشریف سے بھی ٹیلیفون پر مشاورت کی جس میں لیگی قائد نے بدترین مہنگائی کیخلاف بھرپورتحریک چلانے کے فیصلے کی توثیق کردی۔پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے کہاتعویز جعلی نکل آیا، محبوبہ حکومت گلے پڑ گئی ہے ،یہ ناکام ترین حکومت ہے جو عوام پر آئے روز مہنگائی کے بم گرارہی ہے ، اب عوام کو باہر نکلنا ہوگا،پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کیساتھ مشاور ت کے بعد فیصلہ کیا ہے بارہ ربیع الاول کے بعد دو ہفتے کیلئے حکومت کی ناقص پالیسیوں مہنگائی بیروزگاری معاشی بدحالی کیخلاف ہر ضلعی ہیڈکوارٹرز میں مظاہرے کئے جائیں گے ، غریب آدمی خود کشیوں پر مجبور ہے ،پہلا مرحلہ مکمل ہونے پر پی ڈی ایم آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، موجودہ حکومت کرپٹ ترین ،سلیکٹڈ اور نااہل ہے ، اس نے ملک کو آئی ایم ایف کیلئے تر لقمہ بنا دیا،حکومت ملک و قوم کی حفاظت کے بجائے آئی ایم ایف کی چوکیداری کر رہی ہے ،15جون کے بعد قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر تک اضافہ کیا گیا ،4ماہ میں 8 بار پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کی گئیں،ایسے حکمرانوں کو ملک و قوم پر مسلط ہونے کا کوئی حق نہیں، تین سال پہلے ملکی سالانہ ترقی کا تخمینہ 5.8 فیصد تھا جو اب منفی میں ہے ،قوم کیلئے عذاب بننے والے حکمرانوں کو مزید مسلط ہونے کا موقع نہیں دینا چاہتے ،پی ڈی ایم قوم کے شانہ بشانہ لڑنے کیلئے تیار ہے ، پوری قوم سے درخواست کرتے ہیں مظاہروں میں شریک ہو،عام آدمی کی چیخ و پکار آسمان کو پہنچ رہی ہے ،آئے روز مہنگائی بم گرائے جارہے ہیں،عام آدمی خودکشیوں پر مجبور ہوگا، جادوگر اور ڈنڈے کے مقابلے میں جیت ہمیشہ ڈنڈے کی ہوتی ہے ،فرعون کے جادوگروں اور موسی علیہ سلام کے ڈنڈے میں جب مقابلہ ہوا تو موسی علیہ سلام کا ڈنڈا جیتا ۔ پیپلزپارٹی کو دعوت دینے سے متعلق سوال پر فضل الرحمان نے کہا تحریک جب ایک رخ پر چل نکلتی ہے تو یہ تاثر کیوں دیا جاتا ہے کہ تقسیم ہے ، پی ڈی ایم اور اپوزیشن میں کسی قسم کی تقسیم نہیں، وزیراعظم عمران خان کی سول بالا دستی کی تحریک کی دعوت پر ساتھ دیں گے ۔ صحافی کے سوال پر مولانا فضل الرحمن نے کہا عمران خان کو وزیر اعظم کہنے پر میں آپ سے احتجاج کرتا ہوں، ہم عمران خان کا کسی قسم کا ساتھ نہیں دینگے ۔ بیان اور ٹویٹ میں شہباز شریف نے کہا آئی ایم ایف سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد حکومت قیمتوں میں اضافہ واپس لے ،حکومت نے مہنگائی پہلے کردی اورآئی ایم ایف سے مذاکرات بھی ناکام ہوگئے ،آئی ایم ایف کی تمام شرائط پہلے مان لیں پھر بھی مذاکرات ناکام ہوگئے ،یہ ہے حکومت کی حکمت عملی؟۔تین سال آئی ایم ایف کی اندھی تابعداری اور عوام کو مہنگائی سے لہولہان کردیا اور نتیجہ صفر رہا؟۔ وزیر خزانہ کو سینیٹر بنوانے میں عمران نیازی نے جتنی دلچسپی لی، شوکت ترین نے بھی اتنی ہی دلچسپی سے مذاکرات کئے ،حکومت نے عوام کو دھوکہ اور آئی ایم ایف کو بھی چکر دیا، تین سال سے عوام کا معاشی قتل جاری ہے ۔بجلی ،گیس ،پٹرول ،آٹا ،چینی مہنگی اور آئی ایم ایف سے مذاکرات کیوں ہوئے قوم کو بتایا جائے ۔نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن)نے 2015 میں آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا تھا، ان پر عمران نیازی تنقید کیا کرتے تھے ،عمران نیازی آئی ایم ایف نہیں جائوں گا، خود کشی کر لوں گا،کے نعرہ لگاتے تھے ۔حکمران ٹولے کی بڑھتی عوام دشمن اور بے حسی پرمبنی پالیسیوں کے سنگین مضمرات انتہائی پریشان کن ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت اپنی نااہلی کے نتیجے میں مسلسل مایوسی وانتشار پھیلا کر ریاست اور شہریوں کے درمیان رشتے کو کمزور کررہی ہے ، یہ بہت ہی خطرناک صورتحال ہے ۔میڈیا سے گفتگو اور حویلیاں میں ن لیگ کے سوشل میڈیا کنونشن سے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے نائب صدرمسلم لیگ ن مریم نوازنے کہا پاکستان کی قسمت اس شخص کے ہاتھ میں ہے جو جن بھوتوں سے کام لیتا ہے ،جب آپ ڈمی لے کرآتے ہیں توحالات ایسے ہی ہوتے ہیں،نواز شریف کابیانیہ نہ ہوتاتوپاکستان کہاں کھڑاہوتا، ووٹ کو عزت نہیں ملتی تو وہ لوگ مسلط کئے جاتے ہیں جن کو کرسی کی فکر ہوتی ہے ،ملک میں 74سال میں کبھی اتنی مہنگائی نہیں ہوئی،جب پٹرول مہنگاہوتاہے توہرچیزمہنگی ہوتی ہے ،ادویات کی قیمتیں 600 گنا بڑھ چکی ہیں اور جب کوئی دوائی نہیں خرید سکتا ہو تو بد دعائیں عمران خان کو ملتی ہیں،بنی گالہ کاکچن پتہ نہیں کون چلاتاہے ، ہمیں ملک کی خاطرآگے بڑھنا ہوگا،ن لیگ کی نقل میں جو بسیں کے پی میں چلائیں وہ چلتی کم جلتی زیادہ ہیں۔ ہم نازک وقت اورفیصلہ کن مرحلے میں داخل ہور ہے ہیں، ہمیں اپنی پارٹی کے لئے نہیں ملک کے لئے آگے بڑھنا ہوگا، ووٹ کو ردی کے ٹکڑے کی طرح مسل دیاجاتاہے ،شائد 74 سال میں مہنگائی اتنی نہیں ہوئی ہوگی جتنی آج ہے ،نوازشریف کے دور میں کہاجاتاتھا جب پٹرول، بجلی مہنگی ہوتی ہے تو وزیراعظم چور ہوتاہے جبکہ نوازشریف تو چور نہیں نکلے ، مہنگائی میں حکومتی نااہلی کا عمل دخل توہے ہی ،ووٹ کی عزت پامال کرنے کا بھی بھی نتیجہ ہے ،فیصل آباد واپسی پر ایک سٹور پر گئی تو عوام نے مجھے کہا خدا را ہماری اس جعلی حکومت سے جان چھڑائیں،ہم مرگئے ہیں۔میڈیا زیر عتاب تھا تو مسلم لیگ ن کی سوشل میڈیا ٹیم نے بہت کام کیا۔ کراچی (نیوزایجنسیاں )پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی حکومت کے خلاف ملک بھر میں مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے ہم احتجاج پر نکل چکے ہیں، ملک پر تبدیلی نہیں تباہی سرکار مسلط ہے ، کٹھ پتلی کا ہر وعدہ جھوٹ نکلا، عوام کیلئے جینا مرنا مشکل ہوگیا،عمران خان کی الٹی گنتی شروع ہوچکی، حکومت کو بھگا کر ہی دم لیں گے ، اگلی باری جیالوں کی ہوگی ۔باغ جناح کراچی میں سانحہ کارساز کی برسی پر پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا عمران خان کہتے تھے مہنگائی ہوتوسمجھووزیراعظم چورہے ، عوام پوچھتے ہیں ایک کروڑ نوکریاں اور 50لاکھ گھرکہاں ہیں؟جبکہ عمران خان کا عوام سے کیاگیاہروعدہ جھوٹا نکلا،ملک میں تاریخی بیروزگاری اور مہنگائی ہے جبکہ آج ملک میں عمران خان کی تبدیلی نہیں تباہی ہے ۔وزیر اعظم عمران خان فوج اور آئی ایس آئی سمیت ملک کے تمام اداروں کو ٹائیگر فورس بنانا چاہ رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی حکومت کو ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانے دے گی ، جو آئین کے خلاف ہو ،عمران خان جیسا چور اور کٹھ پتلی وزیر اعظم ملک کی تاریخ میں نہیں گزرا،خان صاحب کی حکومت تبدیلی نہیں تباہی لائی ہے ،آنے والی پیپلز پارٹی کی حکومت عوام دوست ہو گی، ہم مکان بنائیں گے ، چھت نہیں گرائیں گے ، غربت کو مٹائیں گے غریب کا خاتمہ نہیں کریں گے ۔ماضی میں آمریت کے خاتمے کے لئے پیپلز پارٹی کی ضرورت تھی ، آج بھی سلیکٹڈ حکومت گرانے کے لیے پیپلز پارٹی سفید پوش طبقے کی آخری امید ہے ۔یہ کیسا دوغلا نظام اور احتساب ہے ۔ پنڈورا لیکس اور پاناماپیپرز میں شامل آپ کے لوگ آزاد ہیں اور مخالفین جیلوں میں ہیں ۔ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلیے آج پھر پیپلز پارٹی کی ضرورت ہے ۔