لاہور(قاضی ندیم اقبال) ترجمان پنجاب سول سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن عبد الکریم اعوان نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے بجٹ میں ان ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا جس کی وجہ سے ملازمین میں شدیدبے چینی پائی جاتی ہے ۔مہنگائی نے سرکاری ملازمین کی کمر توڑ دی ہے اور ان کیلئے سرکاری تنخواہ میں گزارہ کرنا مشکل ہو گیا ہے ۔ سرکاری ملازمین انتہائی مشکلات کا شکار ہیں اورمہنگائی کی چکی میں پس کر رہ گئے ہیں۔مگر ان کی مشکلات کو سمجھتے ہوئے ان کے حل کیلئے کوئی اقدام اٹھانے کی بجائے حکومت نے آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا جبکہ اس کے برعکس حکومتی وزرا، مشیران و دیگر لاکھوں روپے ماہانہ مراعات لے رہے ہیں ۔اس امر کا اظہار انہوں نے روزنامہ 92 نیوز سے خصوصی گفتگو میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ سول سیکرٹریٹ میں گذشتہ8سالوں سے نان گزٹیڈ اسامیوں پر بھرتی کا سلسلہ بند ہے ۔لہذا فوری طور پر 457 خالی اسامیوں پر بھرتی شروع کی جائے ۔ سول سیکرٹریٹ الائونس 50 فیصد سے بڑھا کر 100 فیصد کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ بجلی اور گیس کے بلز آسمان سے باتیں کر رہے ہیں۔ پٹرول کی قیمتوں میں اچانک اضافہ کر دیا گیا ہے اور اب پبلک سواری بھی مہنگی ہو گئی ہے ۔ اگر حکومت کم ازکم 15 سے 20 فیصد تنخواہوں میں اضافہ بھی کرتی ے و اس سے صرف پنجاب حکومت کو سالانہ 30 ارب کے لگ بھگ رقم خرچ پڑ تی ۔یہ رقم کسی صورت خزانے پر بوجھ نہیں ہے ۔