ماہ اپریل 2021ء میں بیرون ملک کام کرنے والے کارکنوں کی ترسیلات بڑھ کر اب تک کی بلند ترین ماہانہ سطح 2.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جو گزشتہ سال اسی مہینے آنے والی رقوم سے 56 فیصد سے زائد ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں نے جب سے قانونی طریقے سے ملک میں زرمبادلہ بھیجنا شروع کیا ہے تب سے ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کی سخت شرائط میں سے ایک شرط حوالہ‘ ہنڈی اور منی لانڈرنگ کا خاتمہ تھا جسے حکومت نے احسن طریقے سے پورا کیا ہے، جس کے بعد حکومت نے روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کا اجرا کر کے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے مزید آسانیاں پیدا کردی ہیں۔ 96 لاکھ کے قریب اوورسیز پاکستانیوں نے روشن ڈیجیٹل اکائونٹ میں اکائونٹس کھول کر پاکستان پیسے بھیجنا شروع کئے ہیں۔ اس سے ہر مہینے زرمبادلہ میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ترسیلات زر کا ایک مہینے میں 2.8 ارب ڈالر تک آنا واقعی مستحسن ہے جبکہ مالی سال 2021ء میں 24.2 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔ آنے والے وقت میں اس میں مزید اضافہ ہوگا۔ اس کے علاوہ سعودی عرب کی طرف سے ایک بار پھر سالانہ 3 ارب ڈالر تک موخر ادائیگی پر تیل دینے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ اس سے بھی زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوں گے۔ حکومت اگر روشن ڈیجیٹل اکائونٹس بارے آگاہی پیدا کر کے اوورسیز پاکستانیوں کو اس جانب مزید راغب کرے تو مستقبل میں اس میں مزید بہتر آ سکتی ہے۔