اسلام آباد(خبر نگار خصوصی )اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں گزشتہ روز’’ افکار صوفیا کانفرنس‘‘ کا انعقاد ہو اجس میں سجادہ نشین دربار عالیہ غوث پاک بغداد شریف سید خالد منصورالدین الجیلانی نے شرکت کی ہے جبکہ علماء کرام و مشائخ عظام نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔پیرسید خالد منصورالدین جیلانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام صوفی زُہدو تقویٰ اختیار کرنے سے بنتے ہیں،اپنی زندگیوں میں زُہد و تقویٰ کو شامل کرکے ہم بھی اللہ کے نیک بندوں میں شامل ہو سکتے ہیں ۔ صوفی بننے کی پہلی شرط نیت اور دل کا صاف ہونا ہے ۔ انسان جب نیت اور دل صاف ہوتا ہے تب ہی اللہ اور رسول سے نزدیکی پیدا ہوتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اندازوں سے بھی زیادہ پاکستانی عوام سید عبدالقادر جیلانی البغدادی سے محبت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صوفیاء کرام کی تعلیمات کو اجاگر کرتے ہوئے دنیا میں امن قائم کیا جا سکتا ہے ۔ سید عبدالقادر جیلانی نے اپنی پسندیدہ خوراک غریبوں میں تقسیم کر کے یہ مقام حاصل کیا، غوث الاعظم کو شکر پسند تھی لیکن وہ غریبوں میں پہلے تقسیم کرتے تھے ۔ علامہ ریاض حسین شاہ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوفیاء نے خطے میں اپنے عمل سے اسلام کا پرچم بلند کیا ۔حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی حیات طیبہ ہی مکاتب فکر میں اتحاد کی علامت ہے ۔اس دور میں مساجد کے خطبہ کو بھی سنسر کی نظر کر دیا گیا ہے ۔ سوشل میڈیا ہمیں ایسے ہی مل گیا جیسے کسی کو کھیلنے کیلئے دیہات میں گدھا مل جائے ۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیاکا بے دریغ استعمال معاشرے میں بگاڑ کاذریعہ ہے ۔ کردار کے ساتھ گفتار میں شائستگی لانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔