اسلام آباد(آن لائن،این این آئی)کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ جب تک بھارتی فوج کو کشمیر سے نہیں نکالیں گے آرام سے نہیں بیٹھیں گے ۔گزشتہ روزیہاں کشمیرریلی سے خطاب میں مشعال ملک نے کہا کہ بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کی نئی مثالیں قائم کر ر ہی ہیں،کشمیریوں کو گولیاں ماری جارہی ہیں، جسموں کو کاٹا جاتا ہے ۔مقبوضہ وادی میں دوسرے ماہ بھی بھوک و افلاس ہے ، تمام حریت قیادت گھروں میں نظر بند ہے ، یاسین ملک ڈیتھ سیل میں ہیں، نریندر مودی ہٹلر سے بھی آگے نکل گیا، انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس نیوکلیئر بم کشمیر کی وجہ سے ہے ، پاکستانیو!پارٹی بازی سے نکلو،ملک کی تمام سیاسی جماعتیں سیاست سے نکل کر کشمیریوں کا ساتھ دیں۔انہوں نے کہاہے کہ امن کا دن ہے اور مقبوضہ کشمیر میں لاشوں کا کاروبار چل رہا ہے ۔ ہندوستان کی آرمی کشمیریوں کو ختم کرنا چاہ رہی ہے ۔بھارت نے کشمیر کو قبرستان بنا دیا ہے ۔ یہ دوسرا مہینہ آگیا ہے اور کشمیری کرفیو میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اتنا بڑا کربلا چل رہا ہے ،میں پاکستانیوں سے کہوں گی کیسا لگے گا جب آپ کرفیو میں ہوں، دنیا سے آپ کا رابطہ ختم ہو جائے گا تو کیسا لگے گا۔ کشمیر کو اس کربلا سے نکالنے کے لئے آپ سب نے کشمیریوں کا ساتھ دینا ہے ، 70 سال ہوگئے اور ان کو آزادی نہیں ملی۔دریں اثنامشعال ملک نے یہاں شاپنگ مال سینٹورس میں مختلف جامعات کے طلبہ کی جانب سے پیش کئے گئے ایک ’’فلیش ماب‘‘ کو دیکھنے کیلئے جمع شرکا سے خطاب میں کہا کہ پاکستانی دنیا بھر میں آگہی مہم کے ذریعے کشمیریوں کے خلاف فاشسٹ مودی حکومت کے مظالم کو اجاگر کریں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیرمیں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے لیکن عالمی ضمیر خاموش ہے ۔ بھارتی فاشسٹ حکومت عالمی ریڈ کراس جیسے اداروں کو بھی ظلم اور مصائب کا شکار محصور آبادی کی انسانی امداد کی اجازت نہیں دے رہی ہے ۔’’فلیش ماب‘‘ میں کشمیر کی جدوجہد آزادی اور اس کے خلاف سنگین بھارتی مظالم،ہزاروں مظاہرین کو زخمی اور نابینا کرنے والے پیلٹ گن کے استعمال کو تمثیلی شکل میں پیش کیا گیا۔