مکرمی ! تمباکو کی تباہ کاریوں کی وجہ سے عالمی ادارہ صحت نے 1987ء سے اکتیس مئی کو انسداد تمباکو نوشی کے نام سے منانے کا اعلان کیا تھا جو آج تک منایا جاتاہے۔ سگریٹ نوشی و تمباکو نوشی ایک طرف خون پسینے کی کمائی کو دھویں میں اڑانے کا موجب ہے تو دوسری طر ف تپ محرقہ، کینسر، پیھپڑوں ، دل، دماغی بیماریوں کی راہ ہموار کرتی ہے۔ مصدقہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے تنتیس فیصد بالغ افراد اس بری لت میں مبتلا ہیں۔ پاکستان سگریٹ نوشی میں دنیا میں پندھرویں نمبر پر ہے اس کے استعمال میں 31.8فیصد مرد،5.8فیصد خواتین اور 19فیصد نوجوان نسل اس کی تباہ کاریوں کی زد میں ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ افراد سگریٹ سے پیدا شدہ بیماریوں سے موت کے گھاٹ اتر رہے ہیں ۔بلا شبہ انسداد تمباکو نوشی کے حوالے سے گذشتہ دس سالوں میں پاکستان کے اقدامات قابل تحسین ہیں اور سگریٹ نوشی میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ ( امتیاز یٰسین فتح پور)