پشاور(خبر نویس )خیبر پختونخوا حکومت نے 9کھرب روپے کا سرپلس بجٹ پیش کردیا جس میں 693ارب روپے بندوبستی اضلاع اور 162ارب روپے قبائلی اضلاع کیلئے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ،بجٹ 45ارب روپے کا سر پلس ہوگا جس میں ترقیاتی بجٹ کے لئے 319ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔ وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا وزیر اعلیٰ اور صوبائی کابینہ کی تنخواہ میں 12 فیصد کمی کی گئیے ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ایک سے 16گریڈ تک 10فیصد ،17سے 19گریڈتک 5فیصد اضافہ کیا گیا ہے ، 20گریڈ سے اوپر کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا،اضافی الائونس لینے والے سول سرونٹس کی تنخواہوں میں ضافہ نہیں ہوگا، ریٹائرمنٹ کی عمر 63سال کردی گئی ہے جس سے سالانہ20ارب روپے کی بچت ہوگی،30ہزار بندوبستی اضلاع اور 17ہزار قبائلی اضلاع میں نئے روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں گے ، بجٹ میں ٹیکسوں میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کیا گیا جس کے مطابق پٹرول اور سی این جی کے ان سٹیشنز پر جہاں سٹور موجود ہوں 25ہزار 5سو روپے سالانہ اور بغیر سٹور کے سٹیشنز کو11ہزار 2سو 50روپے ٹیکس دینا ہو گا ۔ گاڑیوں کے سروس سٹیشنز پر 20ہزاراورصنعتی عمارتوں پر 2.5روپے مربع سکوئر فٹ کے حساب سے ٹیکس دینا ہوگا،صوبائی دارالحکومت میں موبائل فون ٹاور پر 40ہزار روپے سالانہ اور ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں30ہزار اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں20ہزار روپے ٹیکس نافذ کیا گیا ہے ،20ہزار آمدنی والے لوگوں کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے ،20ہزار سے زائد اور 30ہزار تک ایک ہزار روپے ، 50ہزار تک 1200،ایک لاکھ تک 15سو، دو لاکھ تک دو ہزار، 5لاکھ تک 3ہزار اور پانچ لاکھ سے زائد آمدنی والے کو 5ہزار ٹیکس دینا ہوگا،صوبائی اور وفاقی ملازمین پر پروفیشنل ٹیکس نافذ رہے گا جس میں اضافہ کیا گیا ہے ۔تمام لمیٹڈ کمپنیوں،مضاربہ کارپوریٹ باڈیز اور دوسری کمپنیوں جن کی سرمایہ کاری ایک کروڑ ہو پر 30ہزار سالانہ ٹیکس نافذ ہوگا،ایک کروڑ سے ڈھائی کروڑ والی کمپنیوں پر 50ہزار ،ڈھائی کروڑ سے 5کروڑ والی کمپنیوں پر 60ہزار ٹیکس دینا ہوگا۔ نجی سکولوں، موبائل کارڈز،ٹریولز ایجنٹس ، ڈاکٹروں، فلنگ سٹیشنز سمیت دیگر شعبوںپر مختلف ٹیکسز لگائے گئے ۔قبل ازیںبجٹ تقریر سے قبل اپوزیشن لیڈر اکرام خان درانی تقریر کیلئے کھڑے ہوئے تو سپیکر نے انہیں بات کرنے کی اجازت نہیں دی جس پراپوزیشن نے ایوان میں شور مچانا شروع کر دیااور سپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہوکر احتجاج کیا ، اپوزیشن ارکان نے بجٹ کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں تاہم احتجاج کے دوران وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا بجٹ تقریر کرتے رہے ۔