کراچی/اسلام آباد(کامرس رپورٹر،خصوصی نیوز رپورٹر) مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ سود کی وجہ سے امیر اور غریب کے درمیان فرق بڑھتا ہے ، اسلامک فنانس کے فروغ سے سماجی انصاف غربت کا خاتمہ اور مستحکم معیشت حاصل ہوسکتی ہے ۔ کراچی میں اسلامک فنانس ایکسپو کانفرنس سے خطاب کے دوران مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ اسلامک فنانس میں ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھا دیا ہے ، ۔وزیراعظم کے مشیرنے کہاکہ اسلامی مالیاتی صنعت کو ایک موثر اورفعال صنعت کے طورپرسامنے آنا چاہئے کیونکہ قرآن اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے سکھائے گئے معاشی اصول آج دنیا کو درپیش بڑے معاشی مسائل کے حل کے لیے مفید رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ومحصولات شوکت ترین نے کہاہے کہ تنخواہوں اورپنشن کا موجودہ ماڈل پائیدارنہیں، کارگردگی ومعیاری کام کی بنیادپرتنخواہوں، الاونسز اورمراعات کومعقول بنانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے یہ بات منگل کویہاں پے اینڈپنشن کمیشن کے ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔مشیرخزانہ نے بنیادی تنخواہوں کی ساخت میں بے قاعدگیوں کودورکرنے کی ضرورت پرزوردیا ۔انہوں نے تمام اداروں کیلئے تنخواہوں کی یکساں ساخت کی تجویز بھی دی۔پنشن کے ضمن میں مشیرخزانہ نے بین الاقوامی طورپررائج طریقہ کارکواپنانے کی ضرورت پرزوردیا۔