اسلام آباد (نامہ نگار،صباح نیوز) احتساب عدالت اسلام آباد کے جج اصغر علی نے توشہ خانہ کیس میں قائد مسلم لیگ (ن) اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے جبکہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کی ایک روزہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر تے ہوئے انہیں11جون کو ہر صورت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور عبدالغنی مجید کی گرفتاری کی استدعا مسترد کر دی۔دوران سماعت یوسف رضا گیلانی اور عبدالغنی مجید عدالت میں پیش ہوئے ،نیب کی جانب سے استدعا کی گئی کہ دونوں ملزمان کو جوڈیشل لاک اپ میں جیل بھیج دیا جائے ۔ نیب حکام نے بتایا نواز شریف اور آصف زرداری کی رہائشگاہوں پر عدالت میں پیشی کے سمن وصول کرائے گئے ،ان کی عدم حاضری پر وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں۔ عدالت نے نیب حکام سے استفسار کیا آپ نے سمن چوکیداروں کو وصول کرائے ، کیا یہ سمن وصول کرانے کا درست طریقہ ہے ؟۔ نواز شریف کی جانب سے کوئی وکیل پیش نہیں ہوا جس پر عدالت نے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ۔ عدالت نے انور مجید کو بھی آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا جبکہ نیب کی جانب سے یوسف رضا گیلانی اور عبدالغنی مجید کو گرفتار کرنے کی استدعا مستردکرتے ہوئے قرار دیا اگر ملزمان پیش ہو رہے ہیں تو انہیں گرفتار کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ، عدالت نے تمام ملزمان کو آئندہ سماعت گیارہ جون پر پیش ہونے کا حکم دیدیا۔