کراچی (نیٹ نیوز) دنیا کی تیز رفتار ترین زیرآب روبوٹ مچھلی بنانے والی ٹیم میں ایک پاکستانی نوجوان سعد شاہد بھی شامل رہے ، 20 سالہ سعد نے بطور کنٹری بیوٹر اس ٹیم میں کمپیوٹر انجینئرنگ میں حصہ لیا ، سکول تعلیم کے بعد سعد کو یونیورسٹی آف ہانگ کانگ میں سکالرشپ ملی، سعد کی یونیورسٹی میں مچھلی نما روبوٹ تیارکیا جارہا تھا جسے مختلف بیچز نے بہتر بنایا، اس پراجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے اور ورلڈ ریکارڈ بنانے کا اعزاز حاصل کرنے والی ٹیم میں سعد بھی شامل رہے ، آخر کار 23جنوری 2020 کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں ہانگ کانگ یونیورسٹی کے VAYUپراجیکٹ کو دنیا کی سب سے تیز رفتار روبوٹ مچھلی کا اعزاز دیا گیا ، روبوٹ مچھلی نے 26.79سیکنڈز میں 50 میٹر کا فاصلہ طے کرکے ورلڈ ریکارڈ قائم کیا ، اس سے قبل یہ ریکارڈ ایم آئی ٹی کے پاس تھا۔ سعد تعلیمی ادارے بیکن ہاؤس میں زیر تعلیم تھے ، ان کے سکول کے بچوں کی ٹیم کو کینڈی سپیس سینٹر میں ٹیکنالوجی مقابلے میں مارس سیارے کی سطح پر چلنے والی روبوٹ گاڑی تیار کی تھی، سعد نے اپنے سکول میں STEM ایجوکیشن کے لیے خود اپنا کورس تشکیل دیا۔