ملتان (نیوز رپورٹر)ایڈیشنل سیشن جج ملتان کاشف قیوم نے توہین رسالت اور شان خداوندی میں گستاخی کے کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے جامعہ زکریا کے سابق وزیٹنگ لیکچرار جنید حفیظ کو تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295 سی کے تحت سزائے موت، 295 بی کے تحت عمر قید اور 10 سال قید اور مجموعی طور پر6 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنادی جبکہ عدم ادائیگی جرمانہ کی صورت میں مزید 6،6 ماہ قید کا حکم سنایا ہے ۔ایڈیشنل سیشن جج نے مختصر فیصلہ میں قرار دیا ہے کہ ہائیکورٹ سے سزا کنفرم ہونے کے بعد ملزم کو گردن میں پھندہ ڈال کر اس وقت تک لٹکایا جائے جب تک ملزم مر نہ جائے ۔فاضل عدالت میں پولیس تھانہ الپہ کے مطابق ملزم جنید حفیظ کے خلاف13 مارچ 2013 میں مذہبی منافرت پھیلانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔ دوران تفتیش ملزم نے پولیس کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کا پاسورڈ فراہم کیا جسے چیک کیا گیا تو معلوم ہوا کہ ملزم نے کئی ایسے گروپس بنائے ہوئے تھے جن میں مذہبی شخصیات کے خلاف مواد موجود تھا۔ مقدمہ کی سماعت تقریبا 7 سال جاری رہی جبکہ کیس کا فیصلہ رواں ہفتے 18 دسمبر کو محفوظ کیا گیا تھا۔دوسری جانب کیس کے ابتدائی دنوں میں ملزم کے پہلے وکیل راشد رحمٰن کو مقدمہ کی پیروی کرنے پر 7 مئی 2014 کو چوک کچہری پر واقع چیمبر میں گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔