اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے کہا ہے الیکشن دھاندلی زدہ تھے ،سپیکر پارلیمانی کمیشن تشکیل دے کر انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرائیں، دھاندلی زدہ ایوان میں آنے کا فیصلہ جمہوریت کی خاطر کیا، تمام اپوزیشن جماعتوں کا شکریہ ادا کرتاہوں جنہوں نے میری بات کو تسلیم کیا اور ایوان میں آئیں، اپوزیشن جماعتوں سے اپیل ہے جمہوری عمل کو چلنے دیا جائے ۔قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران انہوں نے کہا الیکشن دھاندلی زدہ تھے جس میں میڈیا کا بلیک آؤٹ رہا، نتائج تین دن تک سامنے نہ آئے ، انتخابات سے قبل اوربعد میں دھاندلی کی گئی، فارم 45 نہ دیا گیا، آر ٹی ایس سسٹم نے کام نہ کیا ،یہ عمل الیکشن کے نتائج پر سوالیہ نشان پیدا کرتا ہے ، ملک بھرمیں پولنگ سٹیشنز سے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکالا گیا، ہم نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا، الیکشن کے دوران ہونے والے تمام دہشتگرد حملوں کی مکمل تحقیقات کرائی جائیں، تحفظات کے باوجود پیپلز پارٹی نے جمہوری عمل کا حصہ بننے اور ایوان میں آنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے عمران خان کو وزیراعظم بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاوہ کسی مخصوص جماعت کے وزیراعظم نہیں، امید ہے خان صاحب نفرت انگیز سیاست کو دفن کرکے آگے چلیں گے ، عمران ان پاکستانیوں کے بھی وزیراعظم ہیں جن کو انہوں نے زندہ لاشیں اور گدھے کہا تھا، قوم ان کی طرف دیکھ رہی ہے کہ وہ مسائل حل کریں گے ، وزیراعظم نے کرپشن کا خاتمہ،پانی کے مسائل حل کرنے ، لوگوں کو ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر دینے وعدہ کیا ہے ، اگر وزیراعظم نے عدم برداشت کامظاہرہ کیا اوراس ایوان کی عزت کو داؤ پرلگایاتو پیپلزپارٹی عوامی مفادات اورجمہوریت پرسمجھوتہ نہیں کریگی، اگر انہوں نے آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی اورعوامی مسائل کے حل کو اپنا مقصد بنایا توتعاون کرینگے ،دیکھتے ہیں عمران اپنے سو دن کے پروگرام پر کیسے عمل کرتے اورآئی ایم ایف کا کیا متبادل لاتے ہیں۔بلاول بھٹونے کہاپارلیمنٹ سپریم اور تمام اداروں کی ماں ہے ، اس کا رکن بننے پر خوشی اور فخر ہے ،یہ وہ ایوان ہے جس نے اپنے ا ندر اورباہرسے حملے برداشت کئے ،میری اسمبلی میں پہلی تقریر ہے لیکن دونوں بڑی جماعتوں کا رویہ ناقابل قبول ہے ،انہوں نے جوتماشہ کیا اس سے قوم مایوس ہوئی ہے ،الیکشن میں عوام کا پیسہ خرچ ہوا ،ہمیں انہیں مایوس نہیں کرنا چاہیے ، سرکاری بنچوں سے بھی احتجاج ہوا ،سپیکر آئندہ اجلاسوں میں اپوزیشن اور حکومت کو آرڈر میں لائیں،امید ہے سپیکر اس ہاؤس کی عزت کو مزید بڑھائیں گے ۔ انہوں نے شہدائے مستونگ ، ہارون بلور ،سراج رئیسانی اورشہید اکرام اﷲ گنڈاپور کو خراج عقیدت پیش کیا ۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہاہمیں بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے ، پاکستان کو تنہا کیا جارہا ہے حالانکہ ہم نے دہشتگردی کی جنگ میں بے شمار قربانیاں دیں، امید ہے نئی حکومت بہتر خارجہ پالیسی کے ذریعے پاکستان کا موقف دنیا کے سامنے پیش کرے گی اورنیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرائیگی۔پارلیمنٹ ہاؤس آمد پرصحافی نے سوال کیا کہ پیپلزپارٹی شہبازشریف کو ووٹ کیوں نہیں دے گی؟ تو بلاول بھٹو نے کہا وزیر اعظم کے انتخابی عمل میں حصہ نہ لینا ہمارا آئینی حق ہے ۔ بلاول بھٹو